کراچی ( نمائندہ خصوصی)
پاکستان بحریہ آٹھویں بار امن 2023 مشقوں کی میزبانی کر رہی ہے۔ وائس ایڈمرل اویس احمد کے مطابق رواں برس ہونے والی امن مشقوں کو ہاربر اور سی فیز میں تقسیم کیا گیا ہے۔وائس ایڈمرل پاکستان نیوی اویس احمد بلگرامی نے امن مشقوں کے دوران انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا سمندر محفوظ اور پرامن رہے اور قوم کے لیے خوش حالی اور ترقی کا ذریعہ بنے۔کراچی میں پاکستان بحریہ کے زیر اہتمام آٹھویں مشترکہ امن مشقوں کا آج سے آغاز ہو گیا۔14 فروری تک جاری رہنے والی ان مشقوں میں امریکہ، برطانیہ اور فرانس سمیت 50 سے زائد ملک شریک ہیں۔جمعے کو کراچی ڈوک یارڈ پر امن مشقوں کا افتتاح کیا گیا جہاں تمام شرکت کرنے والے ممالک کی پرچم کشائی کی گئی۔ڈوک یارڈ بحری جہازوں کے لیے بیس کا کام کرتا ہے جہاں اگر کسی شپ میں کوئی تکنیکی مسئلہ ٹھیک کرنا ہو تو یہاں تکنیکی درستگی بھی کی جاتی ہے۔وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا: ’یہ مشقیں اس لیے اہم ہیں کہ یہ اقوام عالم کو بتاتی ہیں پاکستان ایک ذمہ دار میری ٹائم قوم ہے اور پاکستان کی یہ خواہش بھی ہے اور اہلیت بھی ہے کہ ہمارے سمندر محفوظ اور پرامن رہیں۔ اس لیے چاہتے ہیں کہ یہ سمندر اقوام کے لیے تجارت خوش حالی اور ترقی کا ذریعہ بنے۔‘افتتاحی تقریب میں آذربائیجان سے آئے ہوئے بحری فوجی رمضان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’انہیں پاکستان بہت پسند ہے اور وہ پر امید ہیں کہ یہ بحری جنگی مشقیں آذربائیجان اور پاکستان کو مزید قریب لائیں گی۔‘لبنانی بحری فوجی افسر کیپٹن کموڈر نے کہا کہ یہ ان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہے لیکن پاکستان کے ساتھ فوجی تعاون پہلے سے جاری ہے۔انہوں نے کہا: ’یہ موسم ان جنگی مشقوں کے لیے بہت مددگار ثابت ہو رہا ہے۔‘پاکستان بحریہ آٹھویں بار امن 2023 مشقوں کی میزبانی کر رہی ہے۔ وائس ایڈمرل اویس احمد کے مطابق رواں برس ہونے والی امن مشقوں کو ہاربر اور سی فیز میں تقسیم کیا گیا ہے۔
ہاربر فیز میں پاکستان نیوی ڈوک یارڈ پر افتتاحی تقریب، دوستانہ میچز، نیوی ایس ایس جی یا میرینز کا میری ٹائم انسداد دہشت گردی اقدامات کا مظاہرہ، مباحثے، بینڈ مظاہرہ، ثقافتی مظاہرہ اور فوڈ گالا شامل ہیں۔پاکستان میری ٹائم ایکسپو اینڈ کانفرنس (پائمیک) کو بھی ہاربر فیز کا حصہ بنایا گیا ہے۔جبکہ سی فیز میں انسداد بحری قذاقی کے حوالے سے پاکستان بحریہ کی ٹیم اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرے گی۔اس کے ساتھ ہی راکٹ ڈیپتھ چارج، سرفیس فائرنگ، پاکستان بحریہ اور غیر ملکی جہازوں کا فلائی پاسٹ بھی شامل ہو گا۔ترجمان پاکستان بحریہ نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’پاکستان کی سمندری حدود کے تحفظ کے ساتھ پاکستان بحریہ علاقائی امن و سلامتی اور محفوظ سمندروں کی بھی ضامن ہے۔ اس لیے ان مشقوں کا مقصد دوست ممالک کے ساتھ بحری استحکام کو مضبوط کرنا ہے۔‘