بالٹی(نمائندہ خصوصی) امریکی مسلمانوں کی سب سے بڑی تنظیم اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ کا47 واں تین روزہ کنونشن اختتام پذیر ہوگیا۔جس میں 22 ہزار سے زیادہ مسلمانوں نے شرکت کی جن میں مختلف ملکوں اور زبانیں بولنے والے لوگ شامل تھے۔کنونشن میں اردو،عربی، بنگلہ دیشی، انڈونیشیا اور ملیشیا کی زبانوں میں الگ سے سیشن بھی ہوئے اورمشہور دینی اسکالرز یاسر قاضی، شیخ عمر سلیمان، امام سراج وہاب،شیخ عبد الناصر جاگڈا اور شیخ عبد الرحمن خان، اکنا کے صدر ڈاکڑ محسن انصاری نے خطاب کیاجب کہ معوذاسد صدیقی نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔کنونشن میں امریکہ اور مغربی ممالک میں رہنے والے مسلمانوں کو درپیش مسائل اور چیلنجوں کے موضوعات پر مجموعی طور پر 150پروگرام منعقد ہوئے جن سے اسکالرز اور ماہرین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔کنونشن میں آسٹریلیا،برطانیہ،کنیڈا اور ناروے کی اسلامی تحریکوں کے سربراہوں نے بھی شرکت کی۔ شرکاء میں 20سال سے کم عمر جوانوں اور بچوں کی بڑی تعداد شامل تھی اور وہ مثبت روحانی اور دین سے مزید پختگی کے جذبات اور پیغام لے کر واپس گئے ہیں۔کنونشن کا موضوع ”دنیا میں ظلم، قتل و غارت گری اور جبر کے نظام کے خاتمے کیلئے اسلام کے عادلانہ اور منصفانہ نظام کے قیام کی جدو جہد تیز ہو“تھا۔کنونشن میں فلسطین،انڈین کشمیر،چین کے ویغر،برما کے روہنگی مسلمانوں پر مظالم اور ان کی نسل کشی پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس کے خاتمے اور ان کی آزادی کی جدوجہد کی حمائت کی گئی۔ مسلمانوں کے باہمی اتحاد و اتفاق اور فرقہ واریت،لسانی اور علاقائی عصبیت سے دور رہنے پر زور دیا گیا اور کہا گیا کہ مسلمان ظلم اور جبر کی طاقتوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور جہد مسلسل جاری رکھیں۔کنونشن میں انڈیا کے ممتاز شاعر منظر بھوپالی کی صدارت میں“ ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کیلئے کے عنوان پر مشاعرہ منعقد ہوا۔جس میں مشہور مزاحیہ شاعر خالد مسعود نے بھی اپنا کلام پیش کیا۔علاوہ ازیں مولانا یوسف اصلاحی مرحوم کی یاد میں ایک اجلاس میں ان کی دینی خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اوراسلامی جمیعت طلبہ کے سابقین کا ایک بڑا اجلاس احباب جمعیت کے نام سے منعقد کیاگیا۔