کراچی( بیورو رپورٹ ) سندھ جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹیشنرز پروٹیکشن کمیشن کا پہلا اجلاس بدھ کو چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ رشید اے رضوی کی صدارت میں ہوا کمیشن نے سندھ بھر کے صحافیوں اور دیگر میڈیا پریکٹیشنرز کو کمیشن کے قیام کی اطلاع دینے کے لیے اخبارات میں اشتہارات شایع کرانے کا فیصلہ کیا ہے اشتہار میں کمیشن کا ای میل ایڈریس اور ہیلپ لائن نمبر بھی دیا جائے گا تاکہ کوئی بھی صحافی یا میڈیا ورکر، سندھ جرنلسٹس اینڈ ادر میڈیا پریکٹیشنرز پروٹیکشن ایکٹ کے تحت کمیشن کو درخواست بھیج سکے کراچی یونین آف جرنلسٹس نے کمیشن کے پہلے اجلاس پر اطمینان کا اظہار کیا ہے.صوبائی محکمہ اطلاعات میں ہونے والے اجلاس میں طے پایا کہ صوبے میں صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کے کیسز سے متعلق مختلف اداروں اور تنظیموں کی رپورٹس کمیشن کے آئندہ اجلاس میں پیش کی جائیں گی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کمیشن کے سیکریٹریٹ کے باقاعدہ قیام تک صوبائی محکمہ اطلاعات کے کمیٹی روم کو کمیشن کے عارضی دفتر کے طور پر استعمال کیا جائے گا جبکہ ڈویژن یا اضلاع کی سطح پر ہونے والے اجلاس بھی محکمہ اطلاعات کے ضلعی دفاتر میں ہی ہوں گے اجلاس میں 24/7 کمیشن کی ہیلپ لائن اور ویب سائٹ قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا جبکہ کمیشن کے ریگولیشن کی تیاری کے لیے پروفیسر ڈاکٹر توصیف، ڈاکٹر جبار خٹک اور فہیم صدیقی پر مشتمل ایک سب کمیٹی قائم کی گئی جو مارچ کے پہلے ہفتے میں ہونے والے آئندہ اجلاس میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی اجلاس میں سیکریٹری انفارمیشن کی جانب سے ڈائریکٹر پریس انفارمیشن حسن اصغر نقوی کو کمیشن کا سیکریٹری مقرر کیا گیا کمیشن کے چیئرمین جسٹس رشید اے رضوی نے اس موقع پر اعلان کیا کہ وہ بطور چیئرمین اس عہدے کے لیے سندھ حکومت سے کوئی مراعات نہیں لیں گے اجلاس میں طے پایا کہ کمیشن کو ملنے والی درخواستوں پر قانون کے تحت ایک ماہ میں فیصلہ سنایا جائے گا اجلاس میں کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر فہیم صدیقی، ایپنک کے غلام فریدالدین، انسانی حقوق کمیشن آف پاکستان کے ڈاکٹر توصیف احمد خان، اے پی این ایس کے قاضی اسد عابد، سی پی این ای کے ڈاکٹر جبار خٹک، کمیشن کی ارکان ایم پی اے ماروی راشدی، شازیہ کریم سنگھار، صوبائی سیکریٹری اطلاعات عمران عطا سومرو، سیکریٹری قانون احمد بلوچ، اسپیشل سیکریٹری داخلہ عدنان ارشد اور ایڈیشنل سیکریٹری انسانی حقوق نے شرکت کی۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس نے کمیشن کے پہلے اجلاس پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ کمیشن صوبے میں صحافیوں اور دیگر میڈیا ورکرز کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔