واشنگٹن( نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری سے یوایس ایڈ کے وفدکی سفارتخانہ پاکستان واشنگٹن ڈی سی میں ملاقات۔ وفد کی سربراہی یو ایس ایڈ ایشیا بیوروکےاسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر مائیکل شفر کر رہے تھے۔ ملاقات کے دوران پاکستان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت معاشرے کے کمزور طبقوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اٹھائے جانے والے مختلف اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔وفاقی وزیر نے یو ایس ایڈ کے وفد کو پاکستان میں حالیہ تباہ کن سیلاب سے ہونے والی تباہی اور نقصانات کے حوالے سے بریفنگ دی۔شازیہ مری نے وفد کو بتایا کہ 2022 میں آنے والے سیلاب سے ملک کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا اور 4 ملین بچوں اور لاکھوں حاملہ خواتین سمیت 33 ملین افراد متاثر ہوئے۔وفاقی وزیر نے بحالی و تعمیر نو کی کوششوں کی تازہ ترین صورتحال اور بی آئی ایس پی کی جانب سے کیے جانے اقدامات سے بھی آگا کیا
وفاقی وزیر شازیہ مری نے اجلاس کے دوران بتایا کہ بی آئی ایس پی گذ شتہ 14 سالوں میں ایک کامیاب ماڈل کے طور پر ابھرا ہےاورغریب طبقے کی بلا تفریق خدمت کر رہا ہے۔شازیہ مری نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نیشنل سوشل اکنامک رجسٹری نے حکومت پاکستان کو سائنسی ڈیٹا بیس کے ذریعے پاکستان میں معاشرے کے سب سے زیادہ مستحق اور پسماندہ طبقے تک رسائی میں سہولت کاری کی ہے
وفاقی وزیر نے وفد کو بتایا کہ بی آئی ایس پی کے تحت تقریباً 8.9 ملین خاندانوں کو مالی امداد فراہم کی جا رہی ہے جوکہ جون 2023 تک بڑھ کر 9 ملین اور 2024 تک 10 ملین تک پہنچ جائے گی.انہوں نے کہا کہ خواتین کو خاندانی سربراہ کے طور پر براہ راست مالی امداد کی فراہمی خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے بی آئی ایس پی پروگرام کی ترجیحات کی عکاس ہے جبکہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں مشروط منتقلی کا مقصد صحت کے تحفظ سمیت غریب خاندانوں کی سماجی و اقتصادی ترقی ہے.انہوں نے وفد کو بتایا کہ خواتین اور بچوں کی غذائیت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پاکستان بھر میں 364 بے نظیر نشوونما سہولت مراکز کام کر رہے ہیں.پاکستان میں حالیہ سیلاب کے بعدفراہم کی جانے والی امدادکے حوالے سے وفاقی وزیر نے بتایا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے 25 لاکھ متاثرہ خاندانوں میں 70 ارب روپے تقسیم کیے گئے.وفاقی وزیر نے سماجی تحفظ اور غربت کے خاتمے کے لیے عالمی بینک، اے ڈی بی اور جی آئی زیڈ کی مسلسل حمایت اور تعاون کو بھی سراہا.انہوں نے عالمی بینک کے پاکستان کرائسز ریزیلینٹ سوشل پروٹیکشن (سی آر آئی ایس پی) پروگرام کے بارے میں بھی وفد کو بتایا ۔ وزیر نے بتایا کہ نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام (این پی جی پی) کے ذریعے بی آئی ایس پی سے فائدہ اٹھانے والوں کو اثاثے اور تربیت فراہم کی جا رہی ہے تاکہ انہیں غربت سے نکالا جا سکے
وفاقی وزیر نے یو ایس ایڈ کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس پروگرام کو مزیدوسعت دینے کے لیے ایجنسی کے ساتھ اپنی شراکت داری کو بڑھانے کا منتظر ہے
مائیکل شفرنے سماجی تحفظ کے شعبے میں خاص طور پر آفت سے متاثرہ آبادی کو فوری ریلیف فراہم کرنے میں بی آئی ایس پی کے کردار کو سراہا.انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ اور امریکی انتظامیہ پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی اور شراکت داری کو مضبوط بنانے کے خواہاں ہیں مائیکل شفر نے کہا کہ یو ایس ایڈ سماجی تحفظ، غربت کے خاتمے، غذائیت اور تعلیم جیسے مختلف شعبوں میں امداد کے حوالے سے توازن کا خواہاں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موسم بہار کے آخر میں وہ پاکستان کا دورہ بھی کریں گے تاکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے مزید آگاہی اور تجربہ حاصل کیا جا سکے۔