کراچی (نمائندہ خصوصی )وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں پولیس کی بھرتیوں میں صرف مقامی افراد کا حق ہے، آئی جی اہلکاروں کا ڈومیسائل چیک کریں۔وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزرا، مشیر، معاون خاص، چیف سیکریٹری، چیئرمین پی اینڈ ڈی، پرنسپل سیکریٹری اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔کابینہ نے ترکی میں زلزلہ سے ہونے والے جانی اور مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعلی سندھ نے سندھ کی عوام کی طرف سے ترکی کے عوام سے اس مشکل وقت میں یکجہتی کا اظہار کیا۔سندھ کابینہ نے حیدرآباد پریس کلب کو اراضی کی رجسٹریشن اور دیگر کاموں کے لئے 11 ملین روپے گرانٹ دینے کی منظوری دیدی۔کابینہ نے سیلاب کے دوراں مختلف محکموں کے ضروری اخراجات کے لئے فنڈز جاری کئے تھے۔ سندھ کابینہ نے 25 بلین روپے کے فنڈز کی منظوری بھی دیدی۔سندھ حکومت نے مختلف محکموں کے ریکارڈ کو محفوظ رکھنے کے لئے کمیٹی قائم کردی ہے۔ کمیٹی میں روینیو وزیر، معاون خاص طارق حسن، سیکریٹری جی اے اور سیکریٹری آرکائیو شامل ہیں۔ جو ریکارڈ کو محفوظ کرنے کے کام کا جائزہ لے گی۔ محکمے اپنا ریکارڈ 5 سال تک خود محفوظ کرتے ہیں۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ پرانا ریکارڈ نہ صرف محفوظ ہو بلکہ ڈجیٹلائیزڈ ہو۔کابینہ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے سیکریٹری کی پوسٹ گریڈ بی ایس 19 اور دیگر گریڈ بی ایس 20 کی کر دی۔کابینہ نے پشاور پولیس لائن میں دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ دس لاکھ روپے شہید اور پانچ لاکھ روپے زخمیوں کو دینے کا اعلان کیا ہے۔ کابینہ نے مراد علی شاہ کے اس اقدام کو سراہا۔وزیراعلی سندھ نے آئی جی پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ نئے بھرتی ہونے والے پولیس اہلکاروں کے ڈومیسائل چیک کروائیں۔ یہ نوکریاں صرف مقامی افراد کے لئے ہیں۔ آئی جی پولیس ڈی سیز کے ذریعے ڈومیسائل چیک کروائیں۔