استنبول/دمشق ( نیٹ نیوز مانٹرنگ ڈیسک )
ترکیہ اور شام شدید زلزلے سے لرز اٹھے، 7.9 شدت کے زلزلے سے متعدد عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جس کے باعث مجموعی طور پر ہلاکتیں 2ہزار 6سو سے تجاوز کرگئی ہیں۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.9 ریکارڈ کی گئی ہے، زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انتپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا، جبکہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔
ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، جھٹکوں کے باعث لوگ سڑکوں پر نکل آئے ۔عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق
زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، شام، اردن،لبنان اور فلسطین میں بھی محسوس کیےگئے۔
ترک صدر طیب اردوان نے زلزلے سے اموات کی تعداد 912 ہونےکی تصدیق کردی ہے۔ترک صدر کا کہنا ہےکہ ترکیہ میں زلزلے سے اموات کی تعداد 912 ہوگئی ہے اور 5 ہزار 383 افراد زخمی ہیں، زلزلے سے اموات کتنی بڑھیں گی، ابھی اندازہ نہیں لگاسکتے۔ان کا کہنا تھا کہ 45 ممالک سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن میں مدد کی پیشکش کرچکے ہیں، یہ زلزلہ 1939کے بعد اب تک کی سب سے بڑی تباہی ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے میں ملک میں ہولناک زلزلے کے بعد ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔ترک صدر طیب اردوان نے زلزلے سے متاثر تمام شہریوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہےکہ امید ہے کہ جلد از جلد اور کم سے کم نقصان کے ساتھ مل کر اس آفت سے نکل جائیں گے۔ترکیہ کے نائب صدر کے مطابق زلزلے کے بعد غازی انتپ اور حاطے ائیرپورٹ پر سول پروازیں معطل کردی گئی ہیں۔ترک میڈیا کے مطابق زلزلے کے باعث ترک صوبہ حاطے میں قدرتی گیس پائپ لائن میں آگ بھڑک اٹھی، احتیاطی تدابیر کے طور پر حاطے میں قدرتی گیس کی فراہمی روک دی گئی ہے۔ترک ڈیزاسٹر منیجمنٹ ایجنسی کا کہنا ہےکہ زلزلےکے بعد سے اب تک 78 آفٹرشاکس محسوس کیےگئے ہیں، زلزلے سےکم ازکم 1ہزار8سو عمارتیں گرگئیں۔ترک حکام کا کہنا ہےکہ متاثرہ علاقوں میں 2 ہزار 786 امدادی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
ترک میڈیا کا کہنا ہےکہ آذربائیجان سے سرچ ریسکیو کے 370 ماہرین ترکیہ پہنچ رہے ہیں جب کہ امریکا نے بھی ترکیہ کو ہر ممکن مدد فراہم کرنےکی پیشکش کی ہے اور کہا ہےکہ امریکا ترکیہ کی ہر طرح کی مدد کے لیے تیار ہے۔اے ایف پی کے مطابق زلزلے نے شام میں بھی شدید تباہی مچائی ہے جہاں عمارتیں گرنے سے متعدد افراد ہلاک ہو گئے شامی حکام کے مطابق زلزلےکے جھٹکے شام کے صوبوں حما، حلب اور لتاکیہ میں محسوس کیےگئے، حکومتی زیر اثر علاقوں میں زلزلے سے اموات کی تعداد 560 ہوگئی ہے اور ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔
دوسری جانب شام میں کام کرنے والے امدادی گروپ کے مطابق باغیوں کےزیرکنٹرول علاقوں میں زلزلے سے400 اموات ہوئی ہیں، زلزلے سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے، سیکڑوں خاندان اب بھی ملبے تلے دبے ہیں۔شام میں زلزلے سے اموات کی مجموعی تعداد800 ہوگئی ہے اور ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات کی مجموعی تعداد 2 ہزار 6 سو سے زائد ہوگئی ہے۔دریں اثناء پاکستان کے
صدر عارف علوی نے ترکیہ اور شام میں زلزلے سےقیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئےکہا ہےکہ دکھ کی گھڑی میں پاکستانی عوام اور ميری ہمدردیاں ترکیہ اور شام کے ساتھ ہیں، اللہ تعالیٰ مرحومین کے ورثاءکو صبر جمیل اور مرحومین کو سکون نصیب فرمائے۔وزیراعظم شہبازشریف نے ترکیہ کی حکومت اور عوام سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار تعزیت کیا ہے۔وزیراعظم کا کہنا ہےکہ مشکل گھڑی میں ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں، پاکستان اپنے برادر عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرےگا، ترکیہ نے ہرمشکل میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو ٹیلی فون بھی کیا اور زلزلے سے ہونے والی تباہی پر اظہار افسوس کیا۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر بے حد رنجیدہ ہیں، آزمائش کی اس گھڑی میں پاکستان اپنے ترک بھائی کے ساتھ ہے، زلزلےکی تباہی سے نمٹنے میں پاکستان ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ بھرپور تعاون کرےگا۔