اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) سینٹ میں ایک بار پھر حکومتی اوراپوزیشن اراکین ایک دوسرے پر پھٹ پڑے ،حکومتی اراکین کے احتجاج کے بعد اپوزیشن لیڈر شہزاد وسیم نے اپنے بیان پر معذرت کرلی ، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے گھر چھاپے کے خلاف کامل علی آغا اور پی ٹی آئی کے اراکین نے ایوان سے اوک آﺅٹ کیاجبکہ اپوزیشن اراکین نے کہا ہے کہ حکومت سیاسی انتقام میں اندھی ہو چکی ہے،بیوی کو جھڑکنے پر بھی مقدمہ بنایا جا رہا ہے، حکومت صرف نام کی ہے کوئی اخلاقی جواز نہیں،وزراءہیں کوئی کام نہیں،بینکس ہیں مگر پیسے نہیں، عدالتیں ہی انصاف نہیں ، الیکشن کمیشن ہے الیکشن نہیں ،فواد چوہدری کی دو بیٹیاں ماں کی انگلیاں پکڑ کر سکول نہیں جیل میں والد سے ملاقات کیلئے گئیں، اعظم سواتی اور سیف اللہ نیازی کی بیٹیوں پر کیا گزری ،معافی مانگتے ہیں ،آئین کے تحت نوے دن کے اندر الیکشن کرائے جائیں،اگر الیکشن میں ایک دن بھی بھی تاخیر ہوئی تو آئین شکنی ہو گی جس کے جواب میں سینیٹر عابدہ عظیم نے کہاہے کہ علی وزیر کی ماں اور بچے بھی ہیں ان پر کیا گزری اس پر بھی بات کریں،اس دور ان حکومتی اراکین نے اپوزیش لیڈر سے بیان واپس لینے کا مطالبہ کیا جس پر اپوزیشن لیڈرکو اپنے بیان معذرت کر نا پڑی ۔ جمعہ کو نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر کامل علی آغا نے کہاکہ ملک میں معاشی اور اقتصادی دہشگردی جاری ہے،جس سے لوگوں کاجینا دوبھر ہو گیا ہے۔