اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) سپریم کورٹ نے نیب قوانین میں ترامیم کے نتیجے میں احتساب عدالتوں سے ختم ہونے والے کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا۔کرپشن سے متعلق ایک کیس میں ملزم کی ضمانت منسوخی کی نیب کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران عدالت نے دیے کہ نیب ترامیم کے بعد کون کون سے مقدمات متعلقہ فورم پر بھیجے گئے؟ ریکارڈ پیش کیا جائے۔دوران سماعت جاری مقدمے سے متعلق نیب نے بیان دیا کہ کوئٹہ کا کرپشن کیس نیب دائرہ اختیار سے نکل گیا، درخواست غیر موثر ہوگئی۔ احتساب عدالتوں سے واپس آنے والے مقدمات کے لیے نظرثانی کمیٹی قائم ہے، جو کیسز متعلقہ فورم بھیج رہی ہے۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ نیب ترامیم کی وجہ سے کوئی بری نہیں ہورہا بلکہ کیسز منتقل ہورہے ہیں۔نیب ترامیم سپریم کورٹ میں چیلنج ہیں، ابھی عدالت نے فیصلہ کرنا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ نیب ان مقدمات کے ساتھ کیا کررہا ہے جو ترامیم کی وجہ سے احتساب عدالتوں سے واپس آرہے ؟ عدالت نے کہا کہ پچھلے 6 ماہ کا ریکارڈ دیں، کون کون سے نیب مقدمات دوسرے فورم پر بھیجے گئے۔