اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چودھری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے انہیں عہدے پر برقرار رکھا ۔منگل کوالیکشن کمیشن نے چودھری شجاعت کو مسلم لیگ کی صدارت سے ہٹانے کی درخواست پرمحفوظ فیصلہ سنایا۔الیکشن کمیشن نے سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے اپنے فیصلے میں کہاکہ سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں جبکہ پارٹی کے مرکزی ترجمان اور سیکرٹری اطلاعات مصطفی ملک نے کہاہے کہ چوہدری شجاعت حسین ہی مسلم لیگ کے صدر تھے ، ہیں اور رہیں گے،آج حق وسچ کی فتح ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے چودھری شجاعت کی درخواست پر محفوظ شدہ فیصلہ سنایا جس کے مطابق الیکشن کمیشن نے سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ۔سنٹرل ورکنگ کمیٹی کی جانب سے چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کی کارروائی کالعدم قرار دیتے ہوئے فیصلہ میں گیا کہ چوہدری شجاعت کی پارٹی صدارت سے برطرفی پارٹی آئین کے متصادم ہے۔فیصلے میں مسلم لیگ (ق) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کاجاری کردہ پارٹی الیکشن شیڈول بھی کالعدم قراردے دیاگیا جبکہ کمیشن نے کہا کہ سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ (ق) کی صدارت سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی انتخابات کروانے سے متعلق درخواست پر فیصلہ گزشتہ سال اگست میں محفوظ کیا تھا۔الیکشن کمیشن نے حکم امتناع پر چوہدری شجاعت حسین کو بحال کیا تھا۔پارٹی کی صدارت سے ہٹانے اور انٹرا پارٹی انتخابات کروانے سے متعلق چوہدری شجاعت حسین کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی تھی۔الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد پاکستان مسلم لیگ کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفی ملک نے پارٹی راہنماﺅں رضوان صادق ، آمنہ خانم ،حافظ عقیل جلیل، عظام چوہدری ، حماد عباسی اور دیگر کے ہمراہ میڈیا گفتگو میں کہا کہ مسلم لیگ چوہدری شجاعت کی تھی ہے اور رہے گی۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کی پارٹی صدارت کے حوالے سے زبردست فیصلہ کیا جس سے سازشی عناصر کو شکست ہوِئی ۔ انہوںنے کہاکہ چوہدری شجاعت حسین نے ہمیشہ پارٹی کومضبوط کیا اب انکی قیادت میں پارٹی کو مزید فعال، متحرک اور مضبوط کرینگے ۔مصطفی ملک نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ حق اور سچ کی بات کی ،آج حق وسچ کی کامیابی ہے ،پارٹی کیخلاف جو سازش کی گئی تھی وہ ناکام ہوگئی، فیصلہ کے بعد مسلم لیگی کارکنوں کی بڑی تعداد چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پہنچی ، پارٹی رہنماو¿ں نے مصطفی ملک ، مسز فرخ خان کو مبارکباد پیش کی، مٹھائی بانٹی اور پھول پیش کیے۔واضح رہے کہ مسلم لیگ (ق) کے انٹرا پارٹی انتخابات 10 اگست کو شیڈول تھے جسے چوہدری شجاعت حسین نے بطور پارٹی سربراہ چیلنج کیا تھا۔اس سے چند روز قبل مسلم لیگ (ق) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیا تھا کہ پارٹی سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ کو پارٹی کے عہدوں سے ہٹایا جائے۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی تھی جب چوہدری شجاعت حسین نے چند روز قبل بطور پارٹی سربراہ، پنجاب میں مسلم لیگ (ق) کے اراکین اسمبلی کو وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں اپنے کزن چوہدری پرویز الہٰی کو ووٹ نہ دینے کے لیے خط لکھا تھا۔سینیٹر کامل علی آغا کی زیر صدارت مسلم لیگ (ق) کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ 10 روز کے اندر پارٹی عہدوں کے لیے نئے انتخابات کرائے جائیں گے اور 5 رکنی الیکشن کمیشن بھی تشکیل دے دیا گیا تھا۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے مسلم لیگ ہاوس ڈیوس روڈ میں (ق) لیگ کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی کی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا اور چوہدری شجاعت کی جگہ ان کے بھائی چوہدری وجاہت حسین کو پارٹی کا صدر مقرر کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ طارق بشیر چیمہ کو ہٹا کر کامل علی آغا کو پارٹی کا مرکزی سیکرٹری جنرل بنایا گیا۔