اسلام آباد( نمائندہ خصوصی )وزیراعظم محمد شہباز شریف آج ہنگامی دورے پر پشاور پہنچے۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے وزیر اعظم کا استقبال کیا. وزیردفاع خواجہ محمد آصف، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب بھی ساتھ تھیں ۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کو کور کمانڈر پشاور نے دہشت گردی کے عوامل اور محرکات کے حوالے سے بریفنگ دی جبکہ انسپکٹر جنرل پولیس خیبرپختونخواء نے پولیس لائنز میں ہونے والے خود کش حملے پر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی۔ وزیراعظم کو پولیس لائنز میں خود کش حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی دکھائی گئی۔ شرکاء نے پولیس لائنز حملے میں شہید ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی کی اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی.
اس موقع پر وزیراعظم نے کہاکہ دہشت گرد پاکستان کے دفاع پر مامور اداروں پر حملے کرکے خوف ودہشت کی فضاء پیدا کرنے کی مذموم کوشش کررہے ہیں جسے ریاست اور عوام کے اتحاد کی قوت سے ناکام بنائیں گے۔ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے عظیم قربانیاں دی ہیں، ہم شہداء کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ انسداد دہشت گردی کے اداروں، پولیس کی صلاحیت اور استعدادِ کار میں اضافہ کیاجائے گا, نیشنل ایکشن پلان پر پوری قوت اور جامعیت سے عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔ دریں اثناء وزیراعظم محمد شہبازشریف نے لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کا دورہ کیا , پولیس لائنز دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی اور ان سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے گھر میں سربسجود نمازیوں کا خون بہانے والے مسلمان نہیں ہوسکتے۔ یہ جرم کرنے والے اللہ تعالی کی پکڑ سے بچ نہیں سکیں گے، اِن مجرموں کو صفحہ ہستی سے مٹا کر دَم لیں گے۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کی بھی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اسلام کے نام پر نماز کے دوران مساجد اور معصوم شہریوں پر حملہ کرنا بدترین فعل ہے۔ پاکستانی عوام نے انتہا پسندوں کے بے بنیاد نظریے اور مذہب کی غلط تشریح کرنے والے عناصر کے اصلی چہروں کو پہچان لیا ہے۔ اس طرح کے بزدلانہ حملے دہشت گردی کے خلاف ہمارے قومی عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔ معصوم شہریوں پر کئے گئے اس حملے میں ملوث شر پسند عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو کیفرِ کردار تک پہنچا یا جائے گا۔