اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)پاکستان میں عوامی جمہوریہ چین کی قائم مقام سفیر پانگ چنگ سیونے کہاہے کہ بیلٹ اینڈروڈ انیشیٹو کے تحت چین دیگرممالک میں ماحول دوست سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے اپنی کوششیں کررہاہے ۔انہوں نے یہ بات بدھ کویہاں پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ اور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی پی آئی) کی جانب سے منعقدہ سبز چین پاکستان اقتصادی راہداری الائنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جس میں دونوں ممالک کی حکومتوں، سرمایہ کاروں، سول سوسائٹی اور ماحولیاتی ماہرین نے شرکت کی۔۔
چین کی قائمقام سفیرنے بین الاقوامی گرین ڈیولپمنٹ کولیشن جیسے چینی اقدامات کا خصوصی طورپرذکرکرتے ہوئے کہاکہ بیلٹ اینڈروڈ انیشیوٹو کے تحت تمام چینی سرمایہ کاری کو ماحول دوست بنانے پرتوجہ دی جارہی ہے۔ چین کی سفیرنے متبادل توانائی کے ایسے منصوبوں کاذکربھی کیا جن سے استفادہ کرتے ہوئے ماحول دوست توانائی حاصل کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں متبادل توانائی کوفروغ دینے کیلئے مختلف ہائیڈرو پاور اور سولر پاور پلانٹس بنائے گئے ہیں جس سے صاف اورماحول دوست توانائی حاصل ہورہی ہے۔چینی سفیرنے ماحول دوست توانائی کوفروغ دینے کی کوششوں کو جاری رکھنے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ چین سی پیک اوربیلٹ اینڈروڈ انیشیٹو کے تحت منصوبوں کوحتی الوسع ماحول دوست بنانے میں پرعزم ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ بیرون ملک کوئلے سے چلنے والے پلانٹس تعمیرنہیں کرے گا اورنہ ہی اس طرح کے منصوبوں کیلئے مالی اعانت فراہم ہوگی ۔چائنا تھری گورجز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ژانگ ژون نے اپنے خطاب میں کہاکہ ان کاادارہ اپنے مشن کے ماٹو”صاف توانائی فراہم کرنا اور مل کر خوبصورت کمیونٹیز کی تعمیر” کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہاکہ بیلٹ اینڈ روڈانیشیٹو کے تحت چائنا تھری گورجز اپنے منصوبوں کوآگے بڑھا رہاہے۔انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں میں چائنہ تھری گورجز کے کردارکاذکرکیا اورکہاکہ سی پیک سے چین اور پاکستان دونوں ممالک کے عوام کو بہت زیادہ سماجی و اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے ۔ ہم سی پیک کے تحت ماحول دوست منصوبوں میں اپناکردار جاری رکھیں گے۔پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید نے مہمانوں کی موجودگی کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے دنیابھرمیں ماحولیاتی اورموسمیاتی تبدیلیوں کا حوالہ دیا اورکہاکہ اس تناظرمیں الائنس کا قیام وقت کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بی آر آئی اورسی پیک کے تحت ماحول دوست منصوبوں کیلئے چین کاعزم لایق ستائش ہے اوراس سے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے عالمی کوششوں کوتقویت ملیگی۔ سینیٹر مشاہد حسین سید نے سرسبز پاکستان کی ضرورت کو اجاگرکرتے ہوئے کہاکہ دنیا بھرمیں موسمیاتی تبدیلی کی صورت حال کا بین الاقوامی برادری کو مل کرجائزہ لینا ہوگا۔
حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد اورنگزیب نے پاکستان چائنا انسٹی ٹیوٹ اور سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے شروع کیے گئے اقدام کی انفرادیت کو سراہتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبوں کو ماحول دوست بنانے میں ہر طرح کی مالی معاونت جاری رکھین گے۔ سی پیک کے دوسرے مرحلہ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نیکہا کہ خصوصی اقتصادی زونز ملک میں صنعت کے شعبہ کو فروغ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) نے رشکئی میں پہلے ہی ایک برانچ کھولی ہے۔انہوں نے کہا کہ حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) بیلٹ اینڈروڈ انیشیوٹو میں مالی معاونت کے لیے گرین انویسٹمنٹ اصولوں پر دستخط کنندہ ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں چین کے تجربے سے سیکھنے کی سفارش کی ہے کیونکہ آج جاری کردہ 40 فیصد گرین بانڈز چین سے آرہے ہیں۔ حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) پہلا پاکستانی بینک ہے جس نے بیجنگ میں برانچ کھولی ہے۔
ڈاکٹر عابد سلیری، ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ (ایس ڈی ُی آئی )نے ‘ سبز چین پاکستان اقتصادی راہداری الائنس’ کے آغاز کو بروقت اقدام قرار دیا کیونکہ ماحولیاتی تبدیلی کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر انسانیت کی بقا کے لئے ضروری ہے ۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے چین کے کردار کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چین کے پاس ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی صلاحیت بڑھانے میں مدد دینے کے لئے ٹیکنالوجی موجود ہے۔