اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) وزیر اعظم شہباز شریف نے واضح کیا ہے کہ چترال کے عوام کو مزید اندھیروں میں نہیں رکھ سکتے، مسائل کے حل میں مزید تاخیر کسی صورت قبول نہیں کرونگا ،چترال میں بجلی کے فرسودہ ترسیلی نظام کو تبدیل کرکے فوری طور پر جدید سسٹم لگایا جائے،پاور منسٹری پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائیزیشن سے مل کر فوری لائحہ عمل طے کرے۔ جمعہ کو وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت چترال میں بجلی اور انفراسٹرکچر کے مسائل کے حل کیلئے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیر پاور خرم دستگیر خان، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی، سیکرٹری پاور اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی،اسکے علاوہ چترال سے نوید الرحمن، شہزادہ افتخار الدین، عبدالولی خان، نیاز احمد، شوکت ملک، محمد وسیم، حاجی غفار خان، اسفند یار خان، منیر احمد، منظور احمد، عمران الملک، محب الرحمن، سلامت خان، جاوید وزیر، طارق نصیر، محمد اعظم خان، ظفر حیات، مولانا عبدالرحمن، انعام اللہ، رحمت ولی شاہ اور خواجہ امان اللہ شامل تھے۔ملاقات میں شرکاءنے وزیر اعظم کو چترال میں لوڈ شیڈنگ اور انفراسٹرکچر کے مسائل سے آگاہ کیا، شرکاءنے وزیر اعظم کا سیلاب کے دوران چترال کے متاثرین کی مدد اور بحالی کیلئے ذاتی دلچسپی پر شکریہ بھی ادا کیا۔وزیرِ اعظم نے چترال کے تمام مسائل کے حل کیلئے متعلقہ حکام کر فوری طور پر اقدامات کی ہدایات جاری کیں۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہاکہ چترال میں لوڈ شیڈنگ کو کم کرنے کیلئے فی الفور اقدامات کئے جائیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ چترال کے عوام کو مزید اندھیروں میں نہیں رکھ سکتے،چترال کے بجلی کے مسائل کے حل میں مزید تاخیر کسی صورت قبول نہیں کرونگا۔ شہبازشریف نے کہاکہ وزیر اور سیکرٹری پاور پشاور میں اس پر اجلاس کرکے جلد مجھے رپورٹ دیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ چترال میں بجلی کے فرسودہ ترسیلی نظام کو تبدیل کرکے فوری طور پر جدید سسٹم لگایا جائے۔ شہباز شریف نے کہاکہ پاور منسٹری پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائیزیشن سے مل کر فوری لائحہ عمل طے کرے۔ شہباز شریف نے کہاکہ چترال میں ترقیاتی منصوبوں اور حکومتی اداروں میں مقامی لوگوں کو ترجیحی بنیادوں پر نوکریوں کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔