لاہور (نمائندہ خصوصی ) پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی کے سینئر رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چوہدری کی گرفتاری جمہوریت، قانون کی بالادستی پر طمانچہ ہے،ثابت ہوا کہ پاکستان میں کسی قانون کی حکمرانی نہیں،کیا ملک میں جمہوری حکومت قائم ہے؟ ،فواد چوہدری کو چور ،دہشتگرد کی طرح اٹھایا گیا ،کیا مارشل لاءلگ چکا ،اسکا اعلان باقی ہے ،گرفتاریوں سے حوصلے پست نہیں ہوں گے، ہمیں اب اپنے بنیادی حقوق کے لیے کھڑا ہونا چاہیے تاکہ پاکستان کی کو ایسے مقام کی طرف بڑھنے سے بچایا جا سکے جہاں سے واپسی ممکن نہیں،خدارا پاکستان کے ساتھ کھلواڑ بند کیا جائے، ورنہ حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فواد کی گرفتاری سے کسی کے ذہن میں کوئی شک ن و شبہہ باقی نہیں رہتا کہ پاکستان قانون کی حکمرانی سے خالی اور بنانا ری پبلک بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اب اپنے بنیادی حقوق کے لیے کھڑا ہونا چاہیے تاکہ پاکستان کی کو ایسے مقام کی طرف بڑھنے سے بچایا جا سکے جہاں سے واپسی ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ 22 کروڑ عوام تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں۔فواد چوہدری تحریک انصاف کے ہراول دستے کے کارکن ہیں، ان کے خلاف کیس انتقامی کارروائی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت مجھے کبھی گرفتار نہیں کر سکتی،اِن کے اپنے مقدمات عدالتوں میں چل رہے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری جمہوریت اور قانون کی بالادستی پر طمانچہ ہے۔فواد چوہدری کی علی الصبح بغیر وارنٹ گرفتاری اس ملک کی جمہوریت اور قانون کی بالادستی پر ایک زور دار طمانچہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کیا قصور ہے فواد چوہدری کا، کس جرم کے تحت اٹھایا گیا اسے، خدارا پاکستان کے ساتھ کھلواڑ بند کیا جائے، ورنہ حالات کسی کے قابو میں نہیں رہیں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جو آج فواد کے ساتھ ہوا کل کسی اور کے ساتھ ہو سکتا ہے۔ حکومت کی ترجیحات عمران خان اور ان کی جماعت کو نیچا دکھانا ہے۔انہوں نے کہا کہ نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کی تقرری پر ہمیں سنجیدہ تحفظات ہیں۔ الیکشن کمیشن کو نگران وزیر اعلی کی تقرری کے خلاف اپنے تحفظات ریکارڈ کروائے،ان کے مقرر ہونے کے 24 گھنٹے کے اندر جو حالات ہوئے وہ سب کے سامنے ہیں۔شاہ محمود قریشی کے مطابق پنجاب کے نگران وزیر اعلی کے لیے ہم نے کوشش کی کہ ایسا نام دیں جو پی ڈی ایم کے لیے قابل قبول ہو۔ شفاف انتخابات پی ڈی ایم کو وارا نہیں کھاتے۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اب جو نئی تعیناتیاں ہوں گی اس سے اپنے من پسند نتائج حاصل کیے جا سکیں گے۔ ان اقدامات سے پورے انتخابی عمل متاثر ہو گا۔تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے فواد چوہدری کی گرفتاری کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو منشی کہنے پر فواد چوہدری کو گرفتار کیا گیا، کسی کو منشی یا کوئی اور اصطلاح استعمال کرنا گرفتاری کا سبب کیسے بن سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کیا فواد چوہدری کو سی ٹی ڈی لاک اپ میں رکھنے کی اجازت ہے؟دہشت گرد آزاد گھوم رہے ہیں لیکن سیاسی مخالفین گرفتار ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری نے جمہوریت کے لیے آواز اٹھائی اور ان کا یہ حشر کر دیا گیا ہے۔جس طریقے سے فواد چوہدری کو ہتھکڑیاں لگائی گئیں ،کون سا قانون اس کی اجاز ت دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت ایک مذاق بن کے رہ گئی ہے۔ صدر علوی کو کہتی ہوں کہ آپ پاکستان اور انصاف کے لیے کھڑے ہوں ، آپ صدر ہیں اپنی پاور دکھائیں۔ پاکستان بچانے کے لیے آپ کو پوری طرح پوزیشن لینا ہو گی۔شیری مزاری نے کہا کہ ریاستی اداروں کو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔ چیف جسٹس آپ بھی قانون کے لیے کھڑے ہوں۔تحریک انصاف وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری حماد اظہر نے کہا کہ فواد چوہدری نے ہمیشہ قانون کی بالادستی کی بات کی، فواد چوہدری کو لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے اغوا کیا گیا، ان کو ایسے اٹھایا گیا جیسے چور اور دہشتگرد کو اٹھایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ فرخ حبیب نے فواد چوہدری کو لےجانے والی گاڑی کوروکنا چاہا لیکن روکنے کی کوشش پر دیگر دو گاڑیوں نے فرخ حبیب کی گاڑی کا تعاقب کیا۔حماد اظہر نے کہا کہ فواد چوہدری سے متعلق اب تک نہیں بتایا گیاکہ کہاں رکھاگیاہے، فواد ہمیشہ قانون اور آئین کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو گرفتار کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی، عمران خان کے گھر کے باہر ہمارے کارکن 24 گھنٹے موجود رہیں گے۔حماد اظہر نے کہا کہ بتائیں کہ کیا مارشل لا لگ چکا اور اسکا اعلان باقی ہے؟ ۔متنازعہ نگران وزیراعلی کو کیا اس مقصد کیلئے لگایا گیا تھا، اس ظلم اور بربریت کوختم کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کواٹھایا تھا، کیا اسکی آواز دبا لی گئی؟۔انہوں نے کہا کہ گرفتاریوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، ملک میں لٹیرے دندناتے پھر رہے ہیں، کیا ملک میں جمہوری حکومت قائم ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ختم ہوچکی، ہمارا ان سے مقابلہ نہیں۔پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔تحریک انصاف وسطی پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ رات کی تاریخ میں فواد چوہدری کی گرفتاری سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے ۔ثابت ہوتا جا رہا ہے کہ الیکشن کمیشن کا جانبدار ہے ،پہلے بھی ان کے اہتکھنڈوں کے باوجود تحریک انصاف ضمنی انتخابات جیتی رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی عوام تحریک انصاف کے ساتھ ہے ،اب یہ الیکشن سے اس لئے بھاگ رہے ہیں ان کو پتہ تحریک انصاف جیت رہی ہے ۔ملک کے حالات خراب ہیں ان کو کوئی علم نہیں ۔یہ صرف اپنے کیسز ختم کرنے آئے ہیں اور وہ کر رہے ہیں ،ان کو ملک سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ،وہ خود لندن میں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کا پیغام ملک کے کونے کونے میں پھیل رہا ہے ،ہم الیکشن لڑنے کے لیے تیار ہیں۔تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجازاحمد چوہدری نے کہاکہ چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو امپورٹڈحکومت کی اینٹ اینٹ بجا دیں گے،کارکنا ن تیار ہیں عمران خان کی کال کے منتظر ہیں تحریک انصاف الیکشن کمیشن کے محسن نقوی جیسے متنازع شخص کو وزیراعلی مقرر کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتی ہے، محسن نقوی ایک متنازع شخصیت ہے،محسن نقوی نے پی ٹی آئی حکومت کے خلاف بیرونی سازش میں آلہ کار کا کردار ادا کیا الیکشن کمیشن نے جمہوریت کا مذاق بنا دیا ہے،حارث سٹیل کیس میں 35 لاکھ روپے کی پلی بار گین کرنے والے شخص کو وزیراعلی مقرر کرنا پنجاب کی عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔انہوں نے کہا کہ 15سے زائدمسلم لیگی ایم این ایز پی ٹی آئی سے رابطے میں ہیں، صاف کردار کے حامل لوگو ں کو پارٹی میں شامل کیا جائے گا کوئی باشعورسیاستدان (ن)لیگ یا پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر انتخاب لڑنے کیلئے تیار نہیں،پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد (ن) لیگ والے اپنے حواس کھو بیٹھے ہیں، انہیں کچھ سمجھ نہیں آرہا آگے کیا کرنا ہے، اربوں روپے کی لوٹ مار اور کرپشن بے نقاب ہونے کے بعد عوام انہیں ووٹ دینے کو تیار نہیں قوم کرپٹ عناصر کو مسترد کرچکی ہے اب آئندہ ملکی سیاست میں ان کی کوئی جگہ نہیں۔پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے بھی پارٹی کے سینئر رہنما کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اس ملک کو انتشار کی طرف دھکیلنے پر تلی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ان قانون شکن قانون سازوں اور قانون نافذ کرنے والے کرپٹ افسران کے ہاتھوں لاقانونیت کا شکار ہو گیا ہے۔تحریک انصاف کی مرکزی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے سینئر رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری قابل مذمت ہے ، جو لوگ یہ سمجھتے ہیں گرفتاریوں اورتشدد سے ہمیں نظریے سے ہٹا یا جا سکتا ہے یہ ان کی بھول ہے ،پولیس گردی کی ممکنہ اطلاعات پر عوام کا شدید سردی میں گھروں سے نکل آنا واضح پیغام ہےکہ عمران خان ان کی ریڈ لائن ہے اس لئے کوئی غلطی نہ کی جائے۔ مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ بغیر کسی کال کے ہزاروں لوگ عمران خان کی حفاظت کیلئے پہنچے ، عوام اپنی نسلوں کے سکھ کیلئے دہائیوں سے مسلط مافیاز سے ٹکر لینے کا واضح فیصلہ کر چکے ہیں،قوم کیلئے ”ابھی نہیں تو کبھی نہیں “والا وقت آن پہنچا ہے ، انشا اللہ فتح عوام کی ہی ہو گی۔ انہوںنے کہا کہ پی ڈی ایم ٹولہ اپنی سیاست کو بچانے کیلئے خدانخواستہ ملک کو حادثے سے دوچار کرنا چاہتا ہے ،عمران خان کے خلاف کسی اقدام کی کوشش پر قوم پی ڈی ایم ٹولے کی اینٹ سے اینٹ بجا دے گی ۔تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے میڈیا ایڈوائزر فیاض الحسن چوہان نے فواد چوہدری کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری انتہائی قابل مذمت ہے۔اس طرح کے بزدلانہ اقدام سے حقیقی آزادی کی جنگ کو روکا نہیں جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو گرفتار کرنے کی کوشش آمرانہ سوچ کی عکاسی ہے، پی ٹی آئی کے کارکن اپنے قائد کی خاطر ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔فیاض چوہان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا کارکن امپورٹڈ حکمرانوں کا ہر ظلم برداشت کرنے کو تیار ہے۔پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل وزیر نے فواد چوہدری کی گرفتاری کی مذ مت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چوہدری کی گرفتاری نہیں ہوئی، یہ اغوا ہے۔زرتاج گل نے کہا کہ قانون اس عمل کی اجازت نہیں دیتا۔ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت امپورٹڈ حکومت انسانی حقوق پامال کر رہی ہے اس اقدام کی شدید مذمت کرتی ہوں۔