اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اور نگزیب نے کہا ہے کہ فواد چوہدری کےخلاف سیکرٹری الیکشن کمیشن نے ایف آئی آر درج کرائی ہے ،گرفتاری کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے ،فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن ممبران کے بچوں کو کھلے عام دھمکیاں دیں، نو ماہ سے حکومت میں ہیںاور ان کی زبانیں سن رہے ہیں ،اگر سیاسی گرفتاری کرنا ہوتی تو عمران خان اور فواد چوہدری جیسے لوگ کب کے جیلوں کے پیچھے ہوتے، ہمیں معلوم ہے یہ جھوٹ بولتے ہیں ، ہم تنقید سننا جانتے ہیں ،نواز شریف کو اقامے پر گرفتار و نااہل کر کے پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا، ہمارے کئی رہنماﺅں کو گرفتار کیا گیا ،یہ سیاسی انتقام تھا،ہمارے قائد اور رہنماﺅں نے کبھی ادارے کو گالی نہیں دی ، سربراہان کے بچوں اور خاندانوں کو دھمکیاں نہیں دیں ، پی ٹی آئی کے آفیشل پارٹی اکاﺅنٹ سے افواج پاکستان کے شہداءکے خلاف مہم چلائی گئی، یہ سب کچھ اعلانیہ کیا،فواد چوہدری کی گرفتاری سیاسی نہیں، اس فرق کو سمجھنا پڑے گا،یہ نہیں ہو سکتا ہے عمران خان گالیاں اور دھکیاں دے اور اسے استثنیٰ دیا جائے۔ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اور نگزیب نے کہاکہ صبح سے ٹی وی سکرین پر پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے حوالے سے گفتگو چل رہی ہے، کچھ لوگ اس گرفتاری کو سیاسی رنگ اور اسے آزادی اظہار رائے کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ فواد چوہدری کےخلاف سیکرٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے تھانہ کوہسار میں ایف آئی آر درج ہے۔مریم اورنگزیب نے فواد چوہدری کی پریس کانفرنس کے ویڈیو کلپ سنواتے ہوئے کہاکہ فواد چوہدری صاحب نے الیکشن کمیشن کے خلاف بیانات دیئے، فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن ممبران کے بچوں کو کھلے عام دھمکیاں دیں، فواد چوہدری کی گرفتاری سیاسی نہیں، ہم گزشتہ نو ماہ سے حکومت میں ہیں، فواد چوہدری سمیت پی ٹی آئی کے لوگوں نے ہمارے خلاف جو زبان استعمال کی، اس پر ہم نے اگر سیاسی گرفتاری کرنا ہوتی تو یہ لوگ کب کے جیلوں کے پیچھے ہوتے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان نے 2018ءسے 2022ءتک اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ نواز شریف کو جب اقامے پر گرفتار کیا گیا، انہیں نااہل کر کے پارٹی صدارت سے ہٹایا گیا، یہ سیاسی انتقام تھا، نواز شریف نے کبھی ادارے کو گالی نہیں دی، اداروں کے سربراہان کے بچوں، ان کے خاندانوں کو دھمکیاں اور گالیاں نہیں دیں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ نواز شریف اپنی بیٹی کے ساتھ روزانہ کی بنیادوں پر نیب کی عدالت میں پیشیاں بھگت رہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کے حکم پر نیب اور پنجاب پولیس نے نواز شریف کی بیٹی کے گھر پر دھاوا بولا۔ انہوںنے کہاکہ میری موجودگی میں شاہد خاقان عباسی گرفتار کیا گیا۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ عمران خان نے بغیر وارنٹ گرفتاریاں کر کے سیاسی انتقام لیا۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کے ترجمان اور ان کے وزراءانہی جگہوں پر بیٹھ کر گرفتاری سے پہلے اعلان کرتے تھے کہ دو دن بعد رانا ثناءاللہ اور کیپٹن صفدر نے گرفتار ہونا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومتی پریس کانفرنسوں میں اعلانات کئے جاتے تھے کہ کس بندے نے گرفتار ہونا ہے۔ انہوںنے کہاکہ 9 ماہ سے ہم ان کی زبانیں سن رہے ہیں، ہم نے سیاسی صبر کا مظاہرہ کیا ہے، ہم تنقید سننا جانتے ہیں، ہمیں معلوم ہے کہ یہ جھوٹ بولتے ہیں۔