اسلام آباد /کوئٹہ /مظفر آباد (نمائندگان )آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے مختلف حصوں میں کہیں بارش اور کہیں یخ بستہ ہواو¿ں کے باعث بیشتر علاقے شدید ٹھنڈ کی لپیٹ میں آگئے، بالائی علاقوں سمیت شمالی بلوچستان میں غیرمعمولی سردی اور برفباری سے معمولات زندگی شدید متاثرہو گئے۔آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں تین روز سے جاری برف باری کا سلسلہ تھم گیا، وادی گریس میں تین فٹ، کیل، شاردہ میں دو ، دو فٹ تک برف پڑ چکی اور رابطہ سڑکیں بند ہوگئیں۔ضلع مانسہرہ کے تفریحی مقامات شوگران میں اب تک ایک فٹ، کاغان میں سوا فٹ، ناران میں 2 فٹ تک برف پڑچکی، شوگران میں پارہ منفی ایک جبکہ ناران میں منفی چھ تک گر گیا۔ملکہ کوہسار مری سمیت ایبٹ آباد میں گزشتہ روز ہونے والی سے بارش اور گلیات میں برفباری کا سلسلہ وقتی طور پر تھم چکا ہے تاہم اپر گلیات کی متعدد رابطہ سڑکیں برفباری کے باعث بند ہو چکی ہیں۔توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی، کنجوغی میں 5 فٹ تک برف پڑنے سے رابطہ سڑکیں بند ہو گئیں، برفباری کے باعث بند ہونے والے راستے کھولنے کیلئے امدادی ٹیموں کو سخت ترین موسم کا سامنا رہا۔وادی سوات کے بالائی علاقوں، کرم، استور، غذر، دیامر سمیت گلگت بلتستان میں بھی وقفے وقفے سے جاری برفباری کے بعد ہر چیز نے سفیدی کی چادر اوڑھ لی ہے، بالائی علاقوں میں جاری برفباری کے بعد رابطہ سڑکیں بند ہونے سے آمد رفت متاثر، سردی میں شدید اضافے کے بعد لوگ گھروں تک محدود ہو گئے۔دوسری جانب سندھ کے مری کہلائے جانے والے گورکھ ہل اسٹیشن پر بھی دو سال کے بعد ہلکی برف باری سے موسم دلفریب ہونے کے ساتھ ہی سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔