کراچی(نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا آزادانہ، منصفانہ اور پرامن انعقاد صوبے کے عوام اور جمہوری نظام سے انکی حکومت کے عزم کا مظہر ہے۔ انہوں نے بلدیاتی انتخابات میں دیگر تمام امیدواروں کو خواہ کسی بھی پارٹی سے وابستگی رکھتے ہوں انکو بھی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل کو مکمل کرنے کیلئے ایک ماہ کے اندر مخصوص نشستوں پر انتخابات کرائے جائیں گے۔ یہ بات انہوں نے پیر کے روز ایکسپو سینٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جہاں انہوں نے ایرانی سنگل کنٹری نمائش کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ ان کے معاون خصوصی برائے سرمایہ کاری سید قاسم نوید بھی تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے الیکشن کے پرامن عمل کو یقینی بنانے پر پولیس، رینجرز، ایف سی اور پاک فوج سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سراہا اور انکا شکریہ ادا کیا۔ انتخابی نتائج کے اعلان میں تاخیر پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے الیکشن کمشنر سندھ سے جلد از جلد نتائج کا اعلان کرنے کی درخواست کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ یہ تاثر دے رہے ہیں کہ صوبائی حکومت رزلٹ کے اجراء میں تاخیر کا باعث بن رہی ہے در حقیقت یہ ہے کہ سندھ حکومت کا گنتی کے عمل اور نتائج جاری کرنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے جس کیلئے وہ پہلے ہی ان سے بات کر چکا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نتائج کے اعلان میں تاخیر کی بنیادی وجہ جیسا کہ الیکشن کمیشن نے بتایا، پریزائیڈنگ افسران کی طرف سے ووٹوں کی دو بار گنتی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے حافظ نعیم الرحمن سے بھی بات کی ہے اور انہیں بتایا ہے کہ یہ نہ صرف انکی جماعت (جماعت اسلامی) ہے بلکہ پیپلز پارٹی کو بھی نتائج نہیں مل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر بلدیات سید ناصر شاہ حافظ نعیم اور دیگر کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور وہ سب جلد از جلد نتائج حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مراد علی شاہ نے سندھ کے عوام کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے صوبے بھر سے پاکستان پیپلز پارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت کراچی کے میئر منتخب ہونے والے کے ساتھ تعاون کرے گی اور اسے مضبوط کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نیا میئر اختیارات کا رونا نہیں روئے گا بلکہ اس شہر اور اس کے عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کرے گا اور کہا کہ بلدیاتی اداروں کے پاس وہ تمام اختیارات ہیں جن کی انہیں عوام کی خدمت کیلئے ضرورت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کو بلدیاتی الیکشن لڑنے پر آمادہ کرنے کی آخری وقت تک کوشش کی لیکن انہوں نے اس عمل کے بائیکاٹ کرنے کا انتخاب کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب کوئی سیاسی جماعت انتخابات کا بائیکاٹ کرتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ یہ ایک خلا پیدا کر رہی ہے جسے دوسری جماعتیں پُر کر رہی ہیں اور کہا کہ ایک بار پیپلز پارٹی نے غیر جماعتی بنیادوں پر ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا (ضیاء کے دور میں) جس سے پارٹی کو بڑا سیاسی نقصان ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے انکی حکومت نے بلدیاتی قانون پاس کیا ہے جس کے تحت شہر میں ٹاؤنز بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ نظام عوام کی خدمت کرے گا۔ ایک سوال کے جواب میں مراد شاہ نے کہا کہ سٹی میں 235 سیٹوں پر الیکشن ہوئے ہیں امید ہے کہ پیپلز پارٹی 100 سے زائد سیٹیں جیت لے گی۔ انہوں نے کہا کہ تین جماعتوں پی پی پی، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ 160 میں سے پی پی پی نے 104/105 پر کامیابی حاصل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ضلع کونسل حیدرآباد اور 99 ٹاؤنز اور میونسپلٹی جیتی ہیں۔ قبل ازیں وزیراعلیٰ نے ایکسپو میں ایرانی کمپنیوں کی جانب سے لگائے گئے مختلف اسٹالز کا دورہ کیا اور انہیں اپنی مصنوعات کے معیار کے بارے میں بریفنگ دی۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ نے ٹی ڈی اے پی (TDAP)اور ایران ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کے درمیان ایم او یو پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارت کے حجم کو بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔ ث…