اسلام آباد (اے پی پی):وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قانونی پلیٹ فارم ہی وہ اکلوتا راستہ ہے جس سے ہم کشمیر کا مقدمہ بہتر انداز میں دنیا کے سامنے رکھ سکتے ہیں ،امن تک پہنچنے کی جستجو قلم کے ذریعے ہی ممکن ہے ،میں فری سپیچ کا بہت زیادہ قائل ہوں ،ہمیں لوگوں کے جذبات کی قدر کرنی چاہیے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں دوسروں کے نقظہ نظر کو اطمینان سے سننا چاہئے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں لاء فیئر اور پاکستان کا رسپانس کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
وزیر قانون نے کہا کہ قانونی تعلیم کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے جو اقدامات ہمیں آج اٹھانا پڑ رہے ہیں اس کا آغاز 90 کی دہائی میں ہونا چاہیے تھا ،اب دور گیا کہ فیصلہ گولی سے ہو،آج ہمیں ماڈرن ڈے وار فیئر کا سامنا ہے ،ہمیں اپنی اگلی نسل کو اس میدان میں تیار کرنا ہے جہاں ہم پیچھے رہ گئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم اجناس کی درآمدات بڑھا کر ترقی کی سیڑھی نہیں چڑھ سکتے ،نوجوان نسل کو جدید تعلیم اور سائنس پر عبور دلانا ہوگا ،قومیں ہمیشہ انہیں خطوط پر چل کر آگے بڑھتی ہیں،آج میں دیکھتا ہوں کے قانون کے طلباء ابتدا میں ٹاپ کی لاء فرمز میں انٹرن شپس کا موقع نہ ملنے پر مایوس ہو جاتے ہیں ،میں انہیں یہ باور کروانا چاہتا ہوں کہ ابتدائی تربیت کے چار سے پانچ سال کسی طور بھی آپ کے کیئرئر پر اثر انداز نہیں ہوتے،ہماری نوجوان نسل میں بہت زیادہ پوٹینشل موجود ہے ،محنت اور لگن سے منزل حاصل کی جاسکتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آج کی قانون کی تعلیم گزشتہ ادوار کے مقابلے میں جدید خطوط پر استوار ہو چکی ہے ،آج آپ مقابلے کے امتحان سے گزر کر وکالت کا شعبہ اپنا سکتے ہیں ،قانونی تعلیم دینے والے ہمارے ادارے دنیا میں ایک پہچان رکھتے ہیں ،ہماری درس گاہیں آئندہ آنے والے دور کی ضروریات کو مد نظر رکھے ہوئے ہیں۔