اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہاہے کہ ہماری پارٹی میں مضبوط رائے تھی کہ ان کو اسمبلیاں توڑنے دیں، ایڈوائز آگئی ہے تو ڈاکو راج ختم ہوگیا، دونوں صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن 90دن میں ہونے چاہئیں، ہم دونوں صوبوں میں الیکشن لڑیں گے، وفاق 16اگست تک قائم رہے گا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز الٰہی نے ہمارے ایک سینئر رکن کو فون کر کے کہا تھا کہ تحریک عدم اعتماد لائیں تاکہ اسمبلی تحلیل نہ کروں، ہم اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں تھے، اسمبلی توڑنے کا عمل غیرآئینی اور غیرجمہوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی میں مضبوط رائے تھی کہ ان کو اسمبلیاں توڑنے دیں، الزام تھا کہ ہم نے لوگوں کو پیسے دیئے، وہ الزام کہاں گیا؟، ہم کل کسی کو پیسے دیتے تو کسی کی جرات تھی وہ واپس جاتا، اسٹیبلشمنٹ نے سیاسی انجینئرنگ نہیں کی، عمران جھوٹ بول رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب کو وزیراعلی کی ایڈوائز پر دستخط کرنے کی کیاضرورت ہے؟ اسمبلی خود 48گھنٹے میں تحلیل ہوجائےگی، وفاق 16اگست تک قائم رہے گا، دونوں صوبائی اسمبلیوں کے الیکشن 90 دن میں ہونے چاہئیں، ہم دونوں اسمبلیوں کے الیکشن لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سندھ اور بلوچستان حکومت سے کیسے اسمبلی تحلیل کرنے کا کہہ سکتے ہیں، مدت پوری ہونے پر دونوں صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کیساتھ قومی اسمبلی کا بھی الیکشن ہوجائے گا، اگر یہ دو صوبوں میں الیکشن کروانا چاہتے ہیں تو کروالیں۔