امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جنیوا کانفرنس میں امداد نہیں قرضے دیے گئے، قوم کو شرائط سے آگاہ کیا جائے۔ حکمرانوں کے پاس تمام مسائل کی چابی سودی قرضے اور قرضوں پر مزید قرضے ہیں۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی صورت میں کرپٹ ٹرائیکا غیرترقیاتی اخراجات کم کرنے کو تیار ہے نہ کرپشن،پروٹوکول اور وی آئی پی کلچر کا خاتمہ چاہتا ہے۔ 15جماعتوں کی وفاقی و صوبائی حکومتیں ملک میں استحکام نہ لا سکیں۔ مہنگائی، بے روزگاری کا طوفان جاری، معیشت، صنعت، زراعت تباہ ہو گئی، ادارے کمزور، قوم مقروض اور ہر شخص پریشان ہے۔ حکمرانوں نے خزانہ، توشہ خانہ کو لوٹا اور استعمار کی وفاداری کی۔ موجودہ اور سابقہ حکومتیں مسائل میں برابر کی ذمہ دار ہیں، انھوں نے مل کر ملک کا نظریہ، معیشت، سیاست، سماج سب کو خطرے میں ڈال دیا، یہ ووٹ لے کر عوام کو مڑ کر بھی نہیں دیکھتے۔ جماعت اسلامی کو بھی حکمران جماعتوں نے ساتھ ملانے کی کوشش کی، ہم نے ان کا ساتھ نہیں دیا، ہم حق کے ساتھ کھڑے ہیں، ہماری جدوجہد ملک میں اسلامی نظام کے لیے ہے۔ موجودہ حکمران جماعتیں اسی نظام کا تسلسل ہیں جس کے خلاف مسلمانوں نے جدوجہد کر کے پاکستان بنایا۔ جماعت اسلامی کے کارکن عظیم جہاد کر رہے ہیں، ان کا جہاد فرسودہ اور کرپٹ نظام کے خلاف ہے، اقامت دین کی خاطر ایک لمحہ کے لیے کھڑے ہونا ہزاروں راتوں کی عبادت سے بہتر ہے۔ اللہ کی مدد و نصرت سے ہماری جدوجہد جاری ہے اور جاری رہے گی، ہم زندگی کے آخری لمحہ اور خون کے آخری قطرہ تک اللہ کے دین کی سربلندی کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے، اللہ تعالیٰ ہمیں اپنے مقصد میں ضرور کامیاب کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔