لاہور(نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پرویز الہی کے پاس 186 ارکان نہیں وہ کسی صورت اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکتے۔ہمارے پاس 179 اراکین ہیں اور رن آف الیکشن میں ہم کامیاب ہو سکتے ہیں۔ پرویز الہی کے پاس 186 اراکان نہیں وہ کسی صورت میں اعتماد کا ووٹ نہیں لے سکتے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ معزز عدالت نے پرویز الہی کو ریلیف دیا جو پنجاب کے عوام کو بہت مہنگا پڑا۔عدالت سے استدعا ہے کہ اس کیس کا جلد فیصلہ دے تاکہ اقلیتی حکومت عوام پر مسلط نہ رہے۔ وزیراعلی کو بیس، بائیس دن ملے تھے انہوں نے روزانہ اربوں روپے کی کرپشن کی۔ ان کی ساری توجہ ماسٹرپلان کی منظوری پر رہی۔عمران خان ملکی سیاست میں ایک ناسور ہے جس نے لوگوں کو بدتمیزی سکھائی۔ ضرورت اس بات کی ہے اس فتنہ کا خاتمہ کیا جائے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین ہمارے ساتھ آنا چاہتے ہیں لیکن سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کے آڑے ہے۔ اب وہ اعتماد کا ووٹ نہ دے کر اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں۔ میں پنجاب حکومت واپس لے کر ہی اسلام آباد جاں گا۔رانا ثنا اللہ خاں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لوگ ہمارے ساتھ آنا چاہتے ہیں لیکن عدالتی فیصلہ آڑے آرہا ہے، عمران خان ایک فتنہ فساد اور پاکستانی سیاست میں ناسور ہے، 20 دن کے ریلیف میں پنجاب حکومت نے دو ارب روپے فی دن کے حساب سے کرپشن کی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینا چاہیے، چوہدری پرویز الٰہی کے پاس 186کے نمبرز نہیں ہیں، اسی لئے وہ اعتماد کا ووٹ نہیں لے رہے۔پنجاب میں 186کا نمبر دونوں طرف نہیں ہے، پی ٹی آئی کے بہت سے ارکان ہماری طرف آنا چاہتے ہیں، لیکن سپریم کورٹ کا فیصلہ آڑے آرہا ہے، اب وہ لوگ پرویزالٰہی کو اعتماد کا ووٹ نہ دے کر اپنے غصے کا اظہار کریں گے، ہم 180تک ووٹ لے سکتے ہیں اور قانون کے مطابق جس کے ووٹ زیادہ ہوں گے وہ حکومت بنا سکتا ہے۔رانا ثنااللہ نے کہا کہ معزز عدالت نے پرویز الٰہی کو ریلیف دیا جو پنجاب کی عوام کو بہت مہنگا پڑا ،پنجاب میں ان لوگوں نے لوٹ کا بازار گرم کر رکھا ہے، پرویز الٰہی نے 20دن کے ریلیف میں دو ارب فی دن کے حساب سے کرپشن کی ،ان کی ساری توجہ ماسٹر پلان کی منظوری پر رہی ،غریب آدمی آٹا لینے کے لیے رل گیا ہے، لوٹ مار کا بازار گرم ہے اس کو ختم ہونا چاہیے۔ہماری عدالت سے استدعا ہے کہ اس کیس کا جلد فیصلہ دے تاکہ اقلیتی حکومت عوام پر مسلط نہ رہے ۔وزیرداخلہ نے کہا کہ عمران خان ایک فتنہ فساد اور پاکستانی سیاست میں ناسور ہے، اس نے لوگوں کو بدتمیزی اور غلط حرکات سکھائی ہیں، گزشتہ روز میری گاڑی پر بھی ایک شخص نے جوتا پھینکا، جب تفتیش ہوئی تو پتہ چلا کہ وہ بھی اسی فتنے کا شکار ہوکر گمراہ ہوا تھا۔انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سلمان شہباز کی جہانگیر ترین سے پہلی ملاقات نہیں ہے۔ وہ پہلے بھی ایسی ملاقاتیں کرتے رہے ہیں ،حمزہ شہباز اپنی والدہ کی عیادت کے لئے بیرون ملک میں مقیم ہیں ،میں پنجاب حکومت واپس لے کر ہی واپس اسلام آباد جاﺅں گا۔