لاڑکانہ(بیورورپورٹ) کمشنر لاڑکانہ ڈویژن گھنور علی لغاری نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے رعایتی قیمتوں پر فراہم کیے جانے والے آٹے میں کسی بھی قسم کی گھوٹالا کرنے والوں کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن کی جانب سے ایف آئی آر درج کی جائے گی اور گڑ بڑ کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا، ڈی سیز اور ای سیز کو ایسی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں آٹے کی رعایتی قیمتوں پر تقسیم اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے سلسلے میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جس میں قمبر شہدادکوٹ کے ڈپٹی کمشنر، لاڑکانہ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون اور دیگر حکام نے شرکت کی جبکہ جیکب آباد، کشمور کندھ کوٹ اور شکارپور اضلاع کے ڈی سیز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی، اس موقعے پر محکمہ خوراک کے حکام نے سبسڈی والے آٹے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تمام اضلاع میں محکمہ خوراک کو لوگوں میں تقسیم کرنے کا کوٹہ مل چکا ہے جسے مختلف پوائنٹس بنا کر تقسیم کیا جا رہا ہے، ضلع اور تعلقہ کی سطح پر آٹے کے سٹالز لگائے گئے ہیں جہاں آٹے کا 10 کلو کا تھیلا 650 روپے میں دستیاب ہے، کمشنر لاڑکانہ نے کہا کہ یہ آٹا غریب عوام کے لیے ہے اور انہیں ہی آٹا ملنا چاہیے، اگر دکاندار، ملرز یا سرکاری اہلکار اس میں گڑ بڑ کرتے ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کے ذمہ دار ڈی سیز اور اے سیز ہوں گے، فوڈ کنٹرولرز تقسیم کے عمل کی خود نگرانی کریں گے اور روزانہ کی بنیاد پر ڈی سیز اور اے سیز کو رپورٹ دیں گے، پانچوں اضلاع کے ڈی سیز اور ای سیز گندم کی تقسیم پر سنجیدگی سے توجہ دیں تاکہ عوام کا پیسہ بچ سکے، ای سیز کی تصدیق کے بغیر محکمہ خوراک کی کوئی رپورٹ قابل قبول نہیں ہوگی، ڈی سیز آٹے کی تقسیم کا بھتر نظام قائم کرنے کے لیے خود مختیار ہوں گے، انہوں نے کہا کہ رعایتی آٹے کی دیگر صوبوں کو سمگلنگ روکنے کے لیے کارروائی کی جائے، انہوں نے فلور مل مالکان کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنی ملوں کے گیٹوں کے باہر سستے آٹے کے سٹال لگائیں، کمشنر نے مزید کہا کہ انہیں شکایات موصول ہوئی ہیں کہ یوریا کھاد کے 2400 تھیلے بلیک مارکیٹ میں 3200 روپے میں فروخت ہو رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کھاد کی اضافی قیمتیں وصول کرنے والے فرٹیلائیزر ایجنسیز کے خلاف کارروائی کی جائے، اس سلسلے میں اسسٹنٹ کمشنرز کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے اختیارات کو عوام کی فلاح و بہبود کے لیے استعمال کرنا چاہیے، کھاد سرکاری قیمت سے زیادہ ریٹ پر فروخت کر کے عوام کو لوٹا جا رہا ہے جس پر خاموشی اختیار نہیں کی جا سکتی، انہوں نے کہا کہ فرٹیلائزر ایجنسیاں کھاد کے مقرر کردہ نرخوں کے پینافلیکس باہر لگوائیں تاکہ عوام کو صحیح قیمت کا پتہ چل سکے، اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر رابعہ سیال، اے سی لاڑکانہ شاہدہ پروین، ڈی سی قمبر شہدادکوٹ اور ڈی سی جیکب آباد، شکارپور اور کشمور کندھ کوٹ نے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے اپنے علاقوں کے بارے میں بریفنگ دی، اجلاس میں متعلقہ حکام اور ڈائریکٹر انفارمیشن نے شرکت کی۔