لاہور( نمائندہ خصوصی) پنجاب اسمبلی کی سکیورٹی نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطااللہ تارڑ کو مرکزی دروازے پر روکنے کی کوشش کی تاہم عطا اللہ تارڑ زبردستی پنجاب اسمبلی کے اندر داخل ہو گئے ۔اس موقع پر رینجرز کی سکیورٹی بھی ان کے ہمراہ تھی ۔ عطا اللہ تارڑ نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سکیورٹی نے کہا کہ آپ کے داخلے پر پابندی ہے جس پر میں نے کہا کہ یہ گجرات کی یونین کونسل نہیں آپ کا باپ بھی مجھے نہیں روک سکتا،یہ کہہ رہے ہیںکہ کوئی وفاقی وزیر پنجاب اسمبلی کے اندر نہیں آئے گا ،یہ کہا گیا ہے کہ رانا ثنا اللہ کے داخلے پر بھی پابندی ہے ، ان کے پاس ووٹ ہیں نہیں اس لئے یہ ڈر گئے ہیں ۔ بعد ازاں خلیل طاہر سندھواور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پیر کے روز تحریک انصاف اور (ق)لیگ کے نمبرز پورے نہیں ہوئے، ہمارے دو ممبران صدیق خان اور خالدہ منصور غیر حاضر تھے ،ہماری تعداد 177تھی جبکہ پی ٹی آئی اور (ق)لیگ کی تعداد 140تھی ،بلال وڑائچ کو نکال کر ہماری تعداد179 بنتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ اقلیت حکومت کے وزیر اعلی بھاگے ہوئے ہیں ،اعتماد کا ووٹ لینے سے گریزاں ہیں، پرویز الٰہی کے دھاندلی کرکے بھی نمبرز پورے نہیں ہوں گے ۔ انہوںنے کہا کہ لاہور ماسٹر پلان کو لاہور ہائیکورٹ نے روک دیاہے، لاہور کا ماسٹر پلان عجلت میں اس لئے منظور کروایا گیا کیونکہ انہیں معلوم تھا چند دن کی حکومت میں اربوں روپے سمیٹ لئے جائیں ،لاہور کے چھیانوے کلومیٹر کو براﺅن ایریا ڈیکلئر کر دیا ہے ،ہاﺅسنگ سوسائٹیزکےلئے گرین کو براﺅن ایریا قرار دیا جا رہا ہے۔