اسلام آباد (نمائندہ خصوصی )صدر عارف علوی کی طرف سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی سمری مسترد کرنے کے بعد وفاقی حکومت اور ایوان صدر ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے آگئے ہیں اور وزارت پارلیمانی امور نے وزیر اعظم کی اجلاس بلانے کے حوالے سے پیر 9 جنوری کی ایڈوائس صدر کی طرف سے مسترد کئے جانے کے بعد مشترکہ اجلاس 12 جنوری کو بلانے کی ایڈوائس دوبارہ ایوان صدر بھجوا دی ہے ۔وزارت پارلیمانی امور اور قومی اسمبلی ذرائع کے مطابق صدر عارف علوی اور وفاقی حکومت میں ایک بار پھر ٹھن گئی،صدر نے وزیراعظم کی ایڈوائس پر 9جنوری کو پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کی سمری مسترد کردی ہے،وزارت پارلیمانی امور نے اجلاس بلانے کی ایڈوائس جمعرات پانچ جنوری کو بھجوائی تھی،اجلاس میں اسلام آباد لوکل باڈی ترمیمی بل منظور کروایا جانا ہے ،اس بل کو صدر نے دستخطوں کے بغیر واپس بھجوا دیا تھا ،حکومت نے مشترکہ اجلاس کی سمری مسترد کرنے پر دوسری سمری صدر کو بھجوا دی ہے،دوسری سمری میں اب باری جنوری کو مشترکہ اجلاس بلانے کی ایڈوائس دی گئی ہے ،ذرائع وزارت پارلیمانی امور کے مطابق ایوان صدر نے دوسری سمری پر بھی ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا،پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس عموما صدر 24 گھنٹے کے اندر وزیراعظم کی ایڈوائس پر بلا لیتے ہیں،اس بار صدر کی طرف سے غیر ضروری تاخیر کی جارہی ہے،پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ریکوزیشن پر نہیں بلایا جاسکتاہے،ذرائع نے بتایا کہ صدر نے 12 جنوری کو اجلاس بلانے کی سمری بھی مسترد کردی تو وفاقی حکومت آئین کے مطابق اپنی حکمت عملی مرتب کرے گی۔