کراچی ( اسپورٹس رپورٹر/اسپورٹس ڈیسک)
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ بھی ڈرا ہوگیا۔ٹیسٹ کے آخری دن نیوزی لینڈکے 319 رنز کے تعاقب میں پاکستان نے دوسری اننگز میں 9 وکٹ پر 304 رنزبنائے، پاکستان کو جیت کیلئے 15 رنز اور نیوزی لینڈ کو ایک وکٹ درکار تھی تاہم آج کی اننگز کے 3 اوورز قبل ہی امپائر نے کم روشنی کے باعث میچ ختم کردیا۔اس طرح 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز بھی بے نتیجہ ختم ہوگئی۔پاکستان کی اننگز
آج آؤٹ ہونے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی امام الحق تھے جو ایک بار پھر آگے بڑھ کر شارٹ کھیلنے کی کوشش میں اش سودی کی گیند پر بولڈ ہوئے، انہوں نے 12 رنز کی اننگز کھیلی پاکستان کی چوتھی وکٹ 77 رنز پر گری جب بابر اعظم 27 رنز بنا کر بریسویل کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ شان مسعود بھی آگے بڑھ کر لمبی ہٹ لگانے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے، انہوں نے 35 رنز کی اننگز کھیلی۔سرفراز اور سعود شکیل نے کیوی بولرز کے سامنے مزاحمت کی اور 6 وکٹ پر 132 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم سعود شکیل 32 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔اس کے بعد سرفراز اورآغا سلمان کے درمیان بھی 70 رنز کی شراکت ہوئی لیکن آغا سلمان 30 رنز پر ہینری کا شکار بنے جبکہ حسن علی بھی 5 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔سرفراز احمد نے شاندار سنچری بنائی اور 118 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہوگیا لیکن نسیم شاہ اور ابرار نے کیویز بولر کا ڈٹ کر سامنا کیا۔پاکستان کو جیت کیلئے 15 رنز اور نیوزی لینڈ کو ایک وکٹ درکار تھی، آج کی اننگز کے 3 اوورز قبل ہی امپائر نے کم روشنی کے باعث میچ ختم کردیا اور یوں دوسرا ٹیسٹ بھی ڈرا ہوگیا اور 2 میچز کی سیریز بھی نے نتیجہ ختم ہوگئی۔
کیویز کی جانب سے براس ویل نے 4، سودھی اور ساؤتھی نے 2، 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔شاندار بیٹنگ پر سرفراز احمد کو پلیئر آف دی میچ اور پلیئر آف دی سیریز بھی قرار دیا گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز نیوزی لینڈ نے اپنی دوسری اننگز 277 رنز 5 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کر کے پاکستان کو جیت کے لیے 319 رنز کا ہدف دیا تھا۔
دوسری اننگز میں پاکستان کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا اور صرف 2.5 اوورز میں بغیر کسی رن کے دو کھلاڑی آؤٹ ہو گئے۔واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے پہلی اننگز میں 449 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم پہلی اننگز میں 408 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔سابق کپتان سرفراز احمد 4 سال بعد اپنے کم بیک پر بہترین کارکردگی پر مین آف دی میچ اور مین آف دی سیریز قرار پائے ۔