کراچی (نمائندہ خصوصی )ایم کیو ایم پی پی تنازع اور بلدیاتی الیکشن کے معاملے پر ہونے والی پیپلزپارٹی سی ای سی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔پی پی سینٹرل ایگزیکٹو اجلاس میں کراچی اور حیدرآباد کے بلدیاتی الیکشن پر بحث ہوئی اور بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے بلدیاتی الیکشن کرانے کے معاملے پر زور دیا گیا۔اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹونے کہاکہ کراچی میں پی پی اپنا میئر لاکر تاریخ رقم کرے گی۔اسکے علاوہ اجلاس کے دوران پارٹی رہنماﺅں کو کراچی حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کی ہدایت کرتے ہوئے ہر صورت جیالا میئر منتخب کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔دوسری جانب اجلاس کے دوران تجویز پیش کی گئی ہے کہ آئینی اور قانونی فرائض پورے کرنے سے روکنے والوں کی بلیک میلنگ میں نہیں آنا چاہیے اور جب کراچی کی تباہی ہر ذمہ ہمارے پلے ڈال دیا جاتا ہے تو کے ایم سی کی حاکمیت کیوں چھوڑیں ؟بعدازاں پیپلز پارٹی نے کراچی اور حیدرآباد کی میئرشپ جیتنے کی ہر سطح کی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔صوبائی وزیر سعید غنی نے کہاکہ کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات ہر صورت ہوں گے، ہمیں بلدیاتی انتخابات کی بھرپور مہم کا آغاز ایک بار پھر زور و شور سے شروع کر دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلی سندھ اور پیپلز پارٹی 15 جنوری کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہر صورت چاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جن جن ڈسٹرکٹ میں پارٹی کے مقابلے میں کوئی بھی پارٹی کا کارکن یا ذمہ دار پارٹی امیدوار کے خلاف الیکشن یا کسی اور کی مہم چلا رہا ہوگا اس کے خلاف سخت پارٹی کی جانب سے تادیبی کارروائی آئندہ 48 گھنٹوں میں شروع کردی جائے گی۔پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری سینیٹر وقار مہدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کراچی کی تمام یونین کونسلز اور وارڈز کی سطح پر اپنے چیئرمین، وائس چیئرمین اور کونسلرز کے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔وقار مہدی نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی اس شہر اور صوبے کی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے بلا کسی سیاسی، مذہبی اور لسانی تقسیم کے اس شہر میں ترقیاتی کاموں کا جھال بچھایا ہے۔