کراچی(نمائندہ خصوصی) اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے سے متعلق کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل ماسک لگا کر ایمبولینس میں عدالت پہنچنے پر طبیعت بگڑ گئی۔اداروں کے خلاف بغاوت پر اکسانے سے متعلق کیس کی سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد جج طاہر عباس سپرا نے کی۔پی ٹی آئی رہنما شہباز گل ایمبولینس میں اسلام آباد کچہری پہنچے، شہباز گِل کو ایمبولینس میں آکسیجن ماسک لگا ہوا ہے اور وہ بار بار کھانس رہے ہیں۔ ملزم عماد یوسف کے وکیل نے کہا کہ ان کے مو¿کل کو ملیریا ہو گیا ہے، لہذا ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی جائے، ملزم عماد یوسف کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔جج نے ریمارکس دئیے لگتا ہے باریاں لگی ہوئی ہیں، شہباز گِل ایمبولینس پر لاہور سے آگئے اور عماد یوسف کراچی سے نہیں آئے۔وکیل شہباز گل نے کہا کہ شہباز گل عدالت کے باہر ایمبولینس میں موجود ہیں، جس پر جج نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ لٹک رہا ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ ٹائم آگے کیا جا رہا ہے۔شہباز گل کے وکیل نے کہا کہ یہ بیمار آدمی کے وارنٹ گرفتاری جاری کرا دیتے ہیں، شہباز گل ایمبولینس سے نہیں اتر سکتے، انہیں آکسیجن ماسک لگا ہوا ہے، جس پر عدالت نے شہباز گل کی ایمبولینس میں ہی حاضری لگا دی۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اسلام آباد نے ملزم عماد یوسف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے جبکہ شہباز گل پر ایک مرتبہ پھر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔عدالت نے شہباز گل پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی 20 جنوری تک مو¿خر کر دی اور آئندہ سماعت پر تمام ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔