کراچی ( نمائندہ خصوصی)
پیپلز پارٹی نے تمام سیاسی جماعتوں کیلئے ضابطہ اخلاق بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔پارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ اجلاس کے بعد پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہاکہ ضابطہ اخلاق بنانے کیلئے حکومت اور اپوزيشن کی تمام جماعتوں سے رابطہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ہمیشہ سےکہتی ہے کہ الیکشن وقت پر ہوں، جلدی الیکشن کی مخالفت کر رہے ہیں تو الیکشن میں تاخیر کی بھی مخالفت کریں گے۔
بلاول نے کہا کہ اگرسیلاب متاثرین کی کسی نے مدد کرنی ہے تو ضرور کرے، ہم ویلکم کریں گے، اگرعمران خان سیلاب متاثرین کی مدد کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں، اگرعمران خان چاہتے ہیں کہ ہم سیلاب متاثرین کی معلومات انہیں فراہم کردیں تو ہمارے بیوروکریٹس ایسا نہیں کریں گے کیونکہ وہ پہلے ہی نیب کے کیسز بھگت رہے ہیں۔بلاول نے کہا کہ عمران خان جنوبی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے سیلاب متاثرین کی مدد کریں، وزیراعلیٰ سندھ سیلاب متاثرین کی مدد میں لگےہوئےہیں،ویسےہی کے پی اور پنجاب کےعوام امید کرتے ہیں کہ وہاں کے وزرائے اعلیٰ ان کی مدد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں رئیل اسٹیٹ مافیاز کو کھلی چھوٹ دی گئی، کوئی پوچھنے والا نہیں، پہلے گوگی کی کرپشن بزدار کرتا تھا اب پرویز الہیٰ کر رہے ہیں، کوئی پوچھنے والا نہیں، عمران خان کو پتا ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے بغیر حکومت میں نہیں آسکتا، عمر کے اس حصے میں تو عمران خان جمہوری آدمی بنے۔وزیراعلیٰ پنجاب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ پرویز الہٰی ملک کے سینیئر سیاست دان ہیں، انھوں نےسوچ کر ہی بیان دیا ہوگا، اتحادی جماعتوں کوبھی مشورہ ہےکہ مسائل کاسیاسی حل ڈھونڈنا چاہیے، پرویزالہٰی کووزیر اعلیٰ رہنا ہے تو اعتماد کا ووٹ تو لینا پڑے گا، سیاسی،قانونی اور جمہوری لڑائی جاری رہے گی۔بلاول نے کہا کہ سندھ کے47 فیصد تعلیمی ادارے سیلاب سے متاثر یا تباہ ہوئے ہیں، عمران خان آج بھی اپنی غلطیاں ماننے کو تیار نہیں، ہمارے جوتے کپڑوں پر تنقید، ٹرینڈ چلانے کے بجائے سیلاب متاثرین پر وقت لگاتے تو ملک کا فائدہ ہوتا۔