کراچی(اسپورٹس رپورٹر)
قومی کرکٹ ٹیم کی عبوری سلیکشن کمیٹی نے نیوزی لینڈ کے خلاف سولہ رکنی قومی ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔ دونوں ٹیموں کے مابین تین میچز پر مشتمل سیریز کے میچز 9،11 اور13 جنوری کو نیشنل بنک کرکٹ ایرینا کراچی میں کھیلے جائیں گے۔ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سینٹرل پنجاب کے بیٹر طیب طاہر اور اسپنر اسامہ میر کو پہلی مرتبہ قومی اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔ شان مسعود اور حارث سہیل کی قومی ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔ ان کے علاوہ کامران غلام بھی قومی ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈ کا حصہ ہیں۔انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے دوران زخمی ہونے والے فاسٹ باولر حارث روف نے مکمل فٹنس بحال کرلی ہے، لہٰذا انہیں دوبارہ اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے تاہم میڈیکل پینل سے مشاورت کے بعد شاہین شاہ آفریدی کو فی الحال اسکواڈ میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔ امید ہے کہ وہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 8 سے قبل مکمل فٹنس حاصل کرلیں گے۔
آسٹریلیا میں بگ بیش کرکٹ کے دوران انجری کے باعث پاکستان کے نائب کپتان شاداب خان کو سلیکشن کے لیے زیرغور نہیں لایا گیا۔
پاکستان کا ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈ:
بابراعظم (کپتان)، فخر زمان، حارث روف، حارث سہیل، امام الحق، کامران غلام، محمد حسنین، محمد نواز، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، محمد وسیم جونیئر، نسیم شاہ، سلمان علی آغا، شاہنواز دھانی، شان مسعود، طیب طاہر اور اسامہ میر شامل ہیں
عبوری سلیکشن کمیٹی کے سربراہ شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال پاکستان نے محدود ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی ہے تاہم اس سال پاکستان کو اس طرز کی کرکٹ میں اے سی سی ایشیا کپ اور آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈکپ میں شرکت کرنا ہے۔ ایشیا کپ سے قبل ہی پاکستان کو گیارہ ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلنے ہیں جہاں ہر ممکنہ آپشنز استعمال کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ ان ایونٹس کے لیے بہترین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے۔ اسی تناظر میں شان مسعود اور حارث سہیل کی دوبارہ اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔ یہ دونوں کھلاڑی ابھی بھی پاکستان کرکٹ کو بہت صرف کرسکتے ہیں۔ ہم نے ڈومیسٹک کرکٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے طیب طاہر اور اسامہ میرکو نہ صرف اسکواڈ میں شامل کیا ہے بلکہ انہیں مستقبل کے لیے بھی بیک اپ کھلاڑیوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کھلاڑی نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے انٹرنیشنل اسکواڈ کا حصہ نہیں بن سکیں، وہ آئندہ سیریز کی سلیکشن کے لیے زیرغور ضرور رہیں گے۔ ہم نے کھلاڑیوں کی ریڈ اور وائیٹ بال میں ورک لوڈ منیجمنٹ کو بھی زیرغور رکھا ہے تاہم اس کے لیے ہمیں ممکنہ کھلاڑیوں کا پول بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فخر زمان اور حارث سہیل کی جانب سے مکمل فٹنس حاصل کرنے پر انہیں خوشی ہے تاہم شاداب خان اور شاہین شاہ آفریدی کو فٹنس وجوہات کے باعث اسکواڈ میں شامل نہیں کیا گیا۔