کراچی(نمائندہ خصوصی) اقراءیونیورسٹی نارتھ کیمپس میں آل کراچی انٹر یونیورسٹی تقریری مقابلہ (اردو اور انگریزی )کا انعقاد کیا گیا ۔ اس تقریری مقابلے میں کراچی شہر کی 12 یونیورسٹیوں کے طلباءو طالبات نے حصہ لیا ۔جس کے مہمان خصوصی سابق سینیٹر عبدالحسیب خان تھے ۔مقابلے میںجج کے فرائض سوشل یکٹوسٹ و اینکر پرسن اویس ربانی ،طلحہ عالم، عبدالرافع، رخسانہ نازاورخواجہ سعد نے سر انجام دیئے ۔اس مقابلے میں سابق سینیٹر عبدالحسیب خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم کا بنیادی مقصد یہ ہوتا ہے کہ وہ معاشرے کی عمومی ترقی کے لیے کردار ادا کرسکے اور اپنی شراکت داری کے ذریعے ملک عزیز کو ترقی یافتہ ممالک میں شامل کرسکے انھوں نے طلباءکو تلقین کی کہ اپنے شعبے میں اچھی ملازمت کے لیے انھیں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہونا چاہئے ۔ان کا کہنا تھا کہ ترقی کے مواقع کسی کے پاس خود چل کر نہیں آتے بلکہ تخلیق کرنے پڑتے ہیںان مواقعوں کی تخلیق انسان اپنی تعلیم ،صلاحیت،اخلاق اور کاوشوں سے کرتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ طلباءاپنی کاوشوں سے آگے بڑھیں اور والدین کے ساتھ ساتھ وطن عزیز پاکستان کا نام بھی روشن کریں۔تقریب کے اختتام پر اردو تقریری مقابلے میںپہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن کامران زبیر(جامعہ صفہ)، عبدالرحمن اور عماد اقبال(کراچی یونیورسٹی)حاصل کی ۔ جبکہ انگریزی تقریری مقابلے میںکراچی یونیورسٹی کی کشف، اقراءیونیورسٹی کی خولہ اورجامعہ صفہ کے محمد فرحان نے ترتیب وار پوزیشن حاصل کی۔اس موقع پر ہیلتھ سائنسز کے ڈین ڈاکٹر محمد مسرور اور ایچ او ڈی شعبہ فارمیسی ڈاکٹر محمد عمران نے مہمان خصوصی سابق سینیٹر عبدالحسیب خان ، طلحہ عالم، عبدالرافع، رخسانہ ناز، خواجہ سعداور دیگر کو شیلڈ پیش کیں اور اول ،دوئم اور سوئم آنے والے طلباءمیں اسناد تقسیم کی۔اس تقریری مقابلے میںاساتذہ اور طلباءو طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔