اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر اعظم محمد شہباز شریف آج منگل سے 2 جون تک ترکی کا سرکاری دورہ کریں گے، یہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ترکی کا پہلا دورہ ہو گا، وزیر اعظم شہباز شریف ترک صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات کریں گے،دونوں رہنماءپاکستان ترکی دوطرفہ تعلقات کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کریں گے، ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان پہلے عالمی رہنما تھے جنہوں نے 11 اپریل کو محمد شہباز شریف کو وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد مبارکباد دینے کے لیے فون کیا، دونوں رہنماو¿ں نے عیدالفطر کے موقع پر بھی ٹیلی فون پر بھی بات کی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ترکی کے دورے کے دوران وزیر اعظم کے ہمراہ وزرائ، معاونین خصوصی اور سینئر حکام سمیت اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہوگا۔ پاکستان کا ایک تجارتی وفد جس میں مختلف شعبوں کی سرکردہ کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں، تجارتی مصروفیات میں شرکت کے لیے علیحدہ علیحدہ ترکی جائیں گے۔
دورے کے دوران وزیر اعظم محمد شہباز شریف ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات کریں گے جس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت ہوگی۔ پاکستان ترکی دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں کا احاطہ کرنے کے علاوہ دونوں رہنما علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ دونوں رہنما اپنی ملاقاتوں کے بعد ذرائع ابلاغ سے مشترکہ گفتگو کریں گے۔
صدر رجب طیب ایردوان وزیراعظم محمد شہباز شریف کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔ پاکستان اور ترکی اس سال سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ دورے کے دوران وزیراعظم اور ترکی کے صدر پاکستان اور ترکی کے مشترکہ طور پر ایک لوگو کی نقاب کشائی کریں گے جس سے دونوں ملکوں کی غیر معمولی دوطرفہ تعلقات کی طویل تاریخ کے اہم سنگ میل کی تقریبات کا آغاز ہوگا۔ دورے کے دوران ترک وزرائے خارجہ، تجارت اور صحت وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے۔
وزیراعظم ترکی کے سرکردہ تاجروں اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کاروں کے ساتھ وسیع بات چیت کریں گے، ان کی میزبانی یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز آف ترکی کے صدر کریں گے۔ وزیراعظم ترک فارن اکنامک ریلیشن بورڈ کے تعاون سے منعقد ہونے والے پاکستان ترکی بزنس کونسل فورم میں بھی شرکت کریں گے۔ ان تقریبات کے دوران وزیراعظم پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع امکانات کو اجاگر کریں گے اور ترک کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے اور پاکستان ترکی تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرنے کی ترغیب دیں گے۔
پاکستان کی ممتاز کاروباری شخصیات ان تقریبات میں شرکت کے ساتھ ساتھ ترک تاجروں کے نمائندوں سے ملاقاتیں کریں گی۔ پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات منظم ادارہ جاتی میکانزم کی بنیاد پر قائم ہیں، اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل قیادت کی سطح پر ایک بنیادی پلیٹ فارم ہے جس نے دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہ، کونسل کے اب تک چھ سیشن ہوچکے ہیں جبکہ اس سال ساتواں اجلاس منعقد ہوگا۔
پاکستان اور ترکی کے درمیان تاریخی اور دیرینہ تعلقات مشترکہ عقیدے، مشترکہ تاریخ اور بنیادی دلچسپی کے امور پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کی شاندار روایت پر مضبوطی سے جڑے ہوئے ہیں۔ ترک قیادت اور حکومت نے ثابت قدمی سے کشمیر کے منصفانہ کاز کی حمایت کی ہے، ترکی جموں و کشمیر پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ گروپ کا ایک اہم اور فعال رکن ہے، دونوں ممالک پرامن اور مستحکم افغانستان، فلسطین اور اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے سمیت متعدد مسائل پر یکساں خیالات رکھتے ہیں۔
ترکی کی بڑی تعداد میںکمپنیوں نے پاکستان میں مختلف شعبوں جن میں تعمیرات، بجلی، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، حفظان صحت کی مصنوعات، الیکٹرانکس اور ڈیری شامل ہیں، میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے، ان ممتاز سرمایہ کار کمپنیوں میں البیراک، اوزی پاک، زورلو، آرسیلک، سیاح کلیم، سوطاس، کوکا کولا آئسیک، اور حیات کمییہ شامل ہیں۔ انقرہ میں قیام کے دوران ترک کمپنیوں کے سربراہان بھی وزیراعظم سے ملاقات کریں گے۔
وزیراعظم کا دورہ ترکی دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطح کے باقاعدہ تبادلوں کا حصہ ہونے کے علاوہ تجارت، سرمایہ کاری، علاقائی روابط، صحت، تعلیم، ثقافت کے شعبوں اور عوامی روابط میں دوطرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے تناظر میں اہم ہے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے دورہ ترکی سے دونوں ممالک کے درمیان قیادت کے مکالمے اور موجودہ کثیر جہتی سٹریٹجک تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد ملے گی اور اس منفرد شراکت داری کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی کوششوں کو نئی تحریک ملے گی۔