اسلام آباد(نمائندہ خصوصی )وزیرداخلہ راناثناءاللہ نے کہاہے کہ کل قومی سلامتی کمیٹی میں فیصلہ ہوا کہ کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں ہوگی۔نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہاکہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھی کہا کہ ٹی ٹی پی ہو یا کوئی اور دہشتگردتنظیم ان سے بات نہیں ہونی چاہیے۔راناثناءاللہ نے کہاکہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے کسی علاقے میں دہشتگردوں کاقبضہ نہیں، مسلح افواج روز آپریشن کررہی ہیں،دہشتگردوں کو ہلاک کیا جارہا ہے، فوج اس صورتحال کو بہت جلد نارمل کردےگی۔وزیرداخلہ نے کہاکہ گزشتہ روز قومی سلامتی اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہواکہ افغانستان کی حکومت سے بات کی جائےگی، افغانستان سے مطالبہ ہوگا کہ وہ اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہونے دیں۔راناثناءاللہ نے کہاکہ دہشتگردی علاقائی اور صوبائی نہیں،یہ قومی مسئلہ ہے، دہشتگردی سے متعلق پالیسی بنانا وفاقی حکومت کا کام ہے۔انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کی ممبر شپ طے ہوتی ہے، قومی سلامتی کمیٹی میں کسی صوبے کے وزیراعلیٰ کی ممبرشپ نہیں، خاص دعوت پر قومی سلامتی کمیٹی میں وزیراعلیٰ کو بلایا جاسکتا ہے۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ صوبوں میں اپیکس کمیٹی میں وزیرداخلہ، وزیرخارجہ، وزیردفاع کو جاناچاہیے۔راناثناءاللہ نے کہاکہ الیکشن اور سیاسی جوڑتوڑ سی ٹی ڈی کے سربراہ کا کام نہیں، سی ٹی ڈی پنجاب کوایک آزاد ادارہ بنایا گیا تھا، چاروں صوبوں میں سی ٹی ڈی کو فعال کرنا ہوگا۔