کراچی ( کاشف گرامی سے)
انمول دھنوں کے خالق آر ڈی برمن کو مداحوں سے بچھڑے 29 برس بیت گئے ۔
آر ڈی برمن کی پہلی پہچان بنی فلم آندھی کی موسیقی، جس میں معروف نغمے ’’تیرے بناء زندگی سے کوئی شکوہ نہیں، تم آگئے ہو نور آگیا ہے، اس موڑ سے جاتے ہیں‘‘ شامل تھے۔ اس فلم کی سُپرہٹ موسیقی سے آر ڈی برمن نے پوری دنیا کو اپنی آمد کا بتادیا اور پھر اس کے بعد آر ڈی برمن کی موسیقی گانوں کے ہٹ ہونے کی ضمانت بن گئی۔ فلم امر پریم کی موسیقی ترتیب دی ہے، جس کا گانا چنگاری کوئی بھڑکے بہت ہٹ ہوا، آر ڈی برمن نے نہ صرف کلاسیکل بلکہ تیز اور شوخ گانے بھی بنائے، جن میں سے بعض انہوں نے خود گائے، فلم شعلے کا محبوبہ او محبوبہ اور فلم شان کا یما یما اور تم کیا جانو محبت کیا ہے، جیسے تیز لیکن میلوڈیس نغمے شامل ہیں۔
آر ڈی برمن کا یہ بھی کمال تھا کہ وہ جس فلم کی بھی موسیقی ترتیب دیتے تھے اس کے تقریباً سارے گانے ہی ہٹ ہوتے تھے، جس کی بے شمار مثالیں موجود ہیں،
ایسی چند فلموں میں بیتاب جس کے گانے ’’جب ہم جواں ہوں گے، بادل یوں گرجتا ہے‘‘فلم لو اسٹوری ’’دیکھو میں نے دیکھا ہے اک سپنا، یاد آرہی ہے تیری یاد آرہی ہے‘‘ فلم یہ وعدہ رہا، جس کا گانا جو آج تک ہر زبان پر ہے ’’تو تو ہے وہی دل نے جسے اپنا کہا‘‘ فلم بڑے دل والا، جس کا نغمہ ’’جیون کے دن چھوٹے سہی ہم بھی بڑے دل والے‘‘ سُپر ہٹ فلمیں شعلے، شان، کالیا، ہم کسی سے کم نہیں، راکی جس کا گانا ’’کیا یہی پیار ہے اور ہم تم سے ملے پھر جدا ہوگئے‘‘ فلم پرندہ کا گانا ’’تم سے مل کے ایسا لگا، تم سے مل کے، ارماں ہوئے پورے دل کے‘‘ فلم الگ الگ کا گانا ’’کچھ ہم کو تم سے کہنا تو ہے، الگ الگ اب ہم کو رہنا نہیں‘‘ فلم شکتی کا گانا ’’ہم نے صنم کو خط لکھا‘‘ فلم صنم تیری قسم ’’کتنے بھی تو کرلے ستم‘‘ فلم ستے پہ ستہ شامل ہیں۔جب محمد رفیع ناراض تھے اور 3 سال تک انہوں نے فلمی گیت گانے چھوڑ دیے تھے تو پھر آر ڈی برمن نے ہی انہیں ایک بڑے گیت کیلئے منایا اور پھر اس گانے سے محمد رفیع کے ایوارڈز میں ایک اور ایوارڈ کا اضافہ بھی کردیا اور وہ گانا تھا ’’کیا ہوا تیرا وعدہ، وہ قسم وہ ارادہ‘‘۔آر ڈی برمن کے دیگر چند مشہور گانوں میں ’’دیکھو یہ کون آیا، محبت تو کرتا ہے سارا زمانہ، ہمیں اور جینے کی چاہت نہ ہوتی، ہمیں تم سے پیار کتنا، کروٹیں بدلتے رہے ساری رات ہم، اپنے پیار کے سپنے سچ ہوئے، پنا کی تمنا ہے کہ ہیرا اسے مل جائے، میرے سپنوں کی رانی کب آئے گی تو، پیار دیوانہ ہوتا ہے مستانہ ہوتا ہے‘‘ شامل ہیں۔اسی کے آخر میں آر ڈی برمن نے فلموں کی موسیقی دینا چھوڑ دیا اور پھر چند سالوں کی دوری کے بعد ایک بھرپور انٹری دی جب انہوں نے 1942 لو اسٹوری کی موسیقی سے ایک بار پھر سب کو ہلا ڈالا، جس کے گانے ’’ایک لڑکی کو دیکھا تو ایسا لگا، کچھ نہ کہو کچھ بھی نہ کہو‘‘بہت مشہور ہوئے اور یہ آر ڈی برمن کی زندگی کے آخری گانے ثابت ہوئے لیکن اس فلم پر بہترین موسیقار کا ایوارڈ ان کی بیوہ معروف گلوکارہ آشا بھوسلے نے وصول کیا۔