لاہور( نمائندہ خصوصی ) داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی 12 مختلف سائٹس پر تعمیراتی کام بیک وقت جاری ہے۔ ڈائی ورشن سسٹم رواں سال مئی تک مکمل ہو گا جبکہ پراجیکٹ سے بجلی کی پیداوار 2026ء کے اواخر تک شروع ہو جائے گی۔
یہ بات چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) کو داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے د ورے کے موقع پر بریفنگ کے دوران پراجیکٹ انتظامیہ نے بتائی۔ اپنے دورے میں چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ کی مختلف سائٹس کا دورہ کیا،جن میں ڈائی ورشن ٹنلز، ڈیم ایریا اور پراجیکٹ کالونی شامل ہیں۔ کمشنر ہزارہ ڈویژن بھی چیئرمین واپڈا کے ہمراہ تھے، جبکہ جنرل منیجر اورپراجیکٹ ڈائریکٹر داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ،کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کے نمائندے بھی اِس موقع پر موجود تھے۔پراجیکٹ کالونی کے دورے میں چیئرمین واپڈا نے پراجیکٹ آفس کی نئی تعمیر کی گئی عمارت کا بھی افتتاح کیا۔ اُنہوں نے کوہستان کے مقامی عمائدین پر مشتمل گرینڈ جرگہ سے بھی ملاقات کی۔جرگہ کے ارکان سے ملاقات کے دوران چیئرمین واپڈا نے کہا کہ گزشتہ ماہ متحدہ کوہستان جرگہ، واپڈا اور سول انتظامیہ کے درمیان طے پانے والا معاہدہ مقامی افراد اور پراجیکٹ دونوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوگا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دریائے سندھ پر خیبر پختونخوا کے ضلع اپر کوہستان میں داسو ٹاؤن سے بالائی جانب تعمیر کیا جا رہا ہے۔4ہزار 320 میگاواٹ کا داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ دو مراحل میں مکمل ہو گا۔اِس وقت داسو پراجیکٹ کے پہلے مرحلے پر تعمیراتی کام جاری ہے۔ پہلے مرحلے کی پیداواری صلاحیت 2ہزار 160میگاواٹ ہے اور یہ سالانہ 12ارب یونٹ کم لاگت اور ماحول دوست بجلی پیدا کرے گا۔ جبکہ دوسرے مرحلے کی تکمیل پر مزید9 ارب یونٹ سالانہ سستی پن بجلی حاصل ہوگی۔دونوں مراحل کی تکمیل پر، داسو نیشنل گرڈ کو سب سے زیادہ یعنی 21ارب یونٹ پن بجلی مہیا کرنے والا پراجیکٹ بن جائے گا۔مقامی لوگوں کی معاشرتی ترقی،متاثرین کی آباد کاری اور ماحولیاتی مسائل حل کرنے کے لئے پراجیکٹ ایریامیں مختلف ترقیاتی سکیموں پر 17ارب 34کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ داسو پراجیکٹ پر اِس وقت3ہزار 722 افراد کام کررہے ہیں جن میں سے ایک ہزار945 مقامی افراد ہیں۔ پراجیکٹ پر تعمیراتی سرگرمیاں بڑھنے سے ملازمتوں کی تعداد تقریباً 8 ہزار تک پہنچ جائے گی۔