کراچی(اسٹاف رپورٹر) پیپلز بس سروس روٹ پر پلازے اور پورشن زیر تعمیر،بس سروس کا مسقبل خطرے میں پڑگیا،پٹہ سسٹم بے لگام،ڈائریکٹر جنرل کے کارروائی سے پر جلنے لگے۔ تفصیلات کے مطابق ضلع کورنگی سب ڈویژن ماڈل کے علاقے ماڈل کالونی میں حکومت سندھ محکمہ بلدیات کے منصوبے پیپلز بس سروس کامستقبل خطرے میں ڈالا جا رہا َہے۔ لیاقت علی خان اور ہاشم رضا کے دونوں اطراف کے رہائشی بڑے پلاٹوں کو قواعد و ضوابط کے برخلاف سب ڈیوائیڈ(تقسیم) کر کے تعمیراتی قوانین کی سنگین خلاف ورزیاں کر تے ہوئے پلازے وپورشن تعمیر کیئے جا رہے۔ لیاقت علی خان اور ہاشم رضا روڈ کے رہائشی پلاٹوں پر پورشنز اور تجارتی مقاصد کیلئے پلازے زیر تعمیر ہیں۔ ماڈل کالونی پلاٹ نمبر 20 شیٹ نمبر 10 پر سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کو بھی نمائشی انہدامی کارروائی کرکے عدالتی حکم عدولی کی جا رہی ہے جبکہ مذکورہ پلاٹ پر چند دوکانوں کی دیواریں اور شٹر نمائشی منہدم کیئے گئے جبکہ درجن سے ذائد دوکانیں تاحال قائم ہیں اور پلاٹ کو چاروں اطراف سے تعمیرات میں لے کر پلازہ زیر تعمیرہے۔ لیاقت علی خان سڑک سے متصلرہائشی پلاٹ نمبر33شیٹ نمبر9 پرنجی لیڈی رفعت نامی اسپتال زیر تعمیر ہے جبکہ پلاٹ کے کچھ حصے پر اسپتال کی سرگرمیاں شروع ہو چکی ہیں۔ رہائشی پلاٹ نمبر70شیٹ 4 پر پلازہ زیر تعمیر ہے،مذکورہ زیر تعمیرعمارت پر پارکنگ،ہواوروشنی کیلئے مختص اراضی کو تعمیرات میں لے لیا گیااور گراونڈ پر درجنوں دوکانیں تعمیر کرنے کی پلاننگ کی گئی ہے۔ رہائشی پلاٹ نمبر 55شیٹ نمبر 4پر دو منزلہ کمرشل پلازہ زیر تعمیرہے جہاں گراونڈ پر درجن دوکانوں پر مشتمل مارکیٹ تعمیر کی جائے گی۔ ہاشم رضا روڈ رہائشی پلاٹ نمبر34شیٹ 4پرتہہ خانہ سمیت دو منزلہ پورشن کی تعمیرات تقریبا مکمل کرکے خلاف ضابطہ بجلی کے میٹر اور دوکانوں کے شٹر نصب کر دیئے گئے۔ اسی روڈ پر رہائشی پلاٹ نمبر66شیٹ نمبر2 کے گراونڈ پر 6دوکانیں،میز نائن سمیت گھٹن زدہ دومنزلہ عمارت زیر تعمیر ہے،مذکورہ پلاٹ کو دو حصوں میں خلاف ضابطہ تقسیم کر دیا گیا۔مذکورہ دونوں سڑکوں پر اس سے قبل درجنوں رہائشی پلاٹوں پرتجارتی پلازے تعمیر کرکے فٹ پاتھ پر تجاوزات اور بے جا گاڑیاں کھڑی ہونے سے ٹریفک روانی دن بھرشدید متاثر رہتی ہے۔ مذید رہائشی پلاٹوں پرپلازے اورپورشن تعمیر ہونے سے9کروڑسے زائدعوامی فنڈ سے شروع کیا جانے والا استرکاری کا منصوبہ پیپلز بس سروس کا مستقبل داو پر لگا دیا گیا۔بتایا جاتا ہے کہ غیر قانونی عمارتوں کی روک تھام کے ادارے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ذوالفقار بلیدی نے مذکورہ عمارتوں کی مد میں مبینہ کروڑوں روپے کا پیکج (رشوت) لے رکھا ہے اور اسسٹنٹ کمشنرسب اسٹیشن ماڈل تیمور الطاف میمن حصہ لے کر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل اسحاق کھوڑو عدالتی احکامات کے باوجود محکمہ کی کالی بھیڑوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکے پر جل رہے ہیں۔یاد رہے کہ ماڈل کالونی کے درجنوں پلاٹوں کی حیثیت تبدیل کر کے پورشن اور پلازے تعمیر ہونے سے پانی،بجلی،گیس سمیت ٹاون پلاننگ تباہ کرکے ہزاروں مکینوں کی زندگیاں اجیرن بنائی جارہی ہیں۔سرکاری محکموں میں سزاو جزا کا نظام ناپید ہونے سے ٹھیکیدار مافیا اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے میں آزاد ہے۔اس حوالے سے ڈائریکٹرکورنگی عبدالرحمن بھٹی سے رابطہ کرنے کی کوشیش کی گئی تاہم وہ اپنے دفاتر میں میسر نہ ہو سکے۔