اسلام آباد(کامرس رپورٹر) پاکستان نے2022 میں چینی مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے اہم کردار کےساتھ ملک میں تقریباً 20 ملین موبائل فونز کو مقامی طور پر اسمبل/تیار کیا ہے، جن کی تعداد دوسرے ممالک سے درآمد کیے گئے فونز سے زیادہ ہے۔گوادر پرو کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے جنوری اور نومبر کے درمیان کے اعداد و شمار کے معلوم ہوا کہ مقامی طور پر اسمبل / تیار کردہ فونز میں 11.5 ملین ٹو جی سیٹ شامل ہیں جبکہ اسمارٹ فونز کی تعداد 8.2 ملین ہے۔گوادر پرو کے مطابق اوسطاً سال کے پہلے 11 مہینوں کے دوران فی ماہ 1.8 ملین فونز کی تیاری اس طرح، دسمبر کے ڈیٹا کی شمولیت سے 2022 میں مجموعی ڈیٹا 20 ملین فونز تک پہنچا،2022 میں پچھلے دو سالوں کی طرح، چینی کمپنیاں سرفہرست مقامی مینوفیکچرنگ/اسمبلنگ برانڈز میں شامل ہیں۔ پی ٹی اے کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایک چینی موبائل کمپنی نے 2.74 ملین تیار/اسمبل کیے۔ وی جی او ٹی ای ایل جو کہ ٹرانسشن ہولڈنگز کا ذیلی ادارہ ہے جس نے 2.10 ملین فون تیار کیے ہیں۔ چین کی ویوو نے 1.66 ملین فونز تیار/اسمبل کیے جبکہ ٹرانسیشن ہولڈنگ کی ایک اور ذیلی کمپنی ان فنیکس نے 1.61 ملین فونز تیار/اسمبل کیے ہیں۔ اسی طرح اپونے 1.30 ملین فونز بنائے ہیں جبکہ ٹیکنو نے 1.05 ملین فونز اسمبل/مینوفیکچر کیے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق موبائل ڈیوائسز کی مقامی اسمبل / مینوفیکچرنگ کی وجہ سے پاکستان نے زرمبادلہ کے ذخائر کو بچایا ہے، جن کی ملک کے معاشی نظام کو سخت ضرورت ہے۔ 2022 میں پاکستان نے کمرشل طور پر 1.37 ملین ڈیوائسز درآمد کیں جبکہ 2021 میں درآمد شدہ ڈیوائسز کی تعداد 10.26 ملین تھی جبکہ مقامی مینوفیکچرنگ/اسمبلنگ کی تعداد 24.66 ملین تھی۔ 2020 میں، درآمد شدہ آلات کی تعداد 24.51 ملین تھی، جو کہ مقامی طور پر اسمبل / تیار کردہ 13.05 ملین موبائل سیٹس سے کہیں زیادہ تھی۔ گوادر پرو کے مطابق جب پی ٹی اے نے کئی غیر ملکی کمپنیوں کو پاکستان میں اپنے مینوفیکچرنگ/اسمبلنگ پلانٹس لگانے کےلئے موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ اتھارٹیز (MDMA) جاری کیں تو مقامی طور پر تیار کردہ/اسمبل شدہ فونز درآمدی فونز سے زیادہ ہیں۔