لاہور(نمائندہ خصوصی ) وفاقی وزیر اقتصادی و سیاسی امور سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ عمران نیازی تمہارے خلاف دائرہ تنگ ہوتا جارہا ہے ، تم کیسز بھگتنے کی تیاری کرو،عمران نیازی چاہتا ہے کہ کسی طرح یہ حکومت چلی جائے اور مخلوط حکومت آئے اور مجھے بھی این آر او مل جائے لیکن اب تمہاری بچت نہیں ہو گی،پی ڈی ایم کی حکومت باجوہ صاحب نے ناں کسی اور نے بنوائی بلکہ یہ عمران نیازی کی نفرت میں بنی ہے ، تم نے ملک کو ،عوام کو اوراسٹیبلشمنٹ کو بیوقوف بنایا اب عوام بیوقوف بننے کے لئے تیار نہیں، تمہیں 2018میں جو بیساکھیاں میسر تھیں وہ آئندہ عام انتخابات میں نہیں ہو گی ۔لاہور میں غازی آباد میں اجتماقع سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار ایازق صادق نے کہا کہ ایک زمانے میں باجوہ صاحب عمران خان کی ایک نہیں بلکہ دونوں آنکھوں کے تارے تھے، حضرت علی کا قول ہے جس پر احسان کرو اس کے شر سے بچو ،یہ کوئی ڈھکی چھپی چیز نہیں ہے کہ 2018ءمیںباجوہ صاحب کے کہنے پر سیاسی لوگوں کو توڑا گیا اور تحریک انصاف میں شمولیت کرائی گئی ، یہاں تک کہ جب انتخابات ہو گئے تب بھی ان کی حکومت نہیں بنتی تھی اورجتنے آزاد امیدوار جیتے تھے انہیں جہانگیر ترین کے جہاز میں لایا گیا اور نیازی صاحب کو ڈلیور کیا گیا ، یہ احسان باجوہ صاحب ان پر کیا لیکن پاکستان کے ساتھ اچھا نہیں کیا ۔ عمران خان کی پونے چار سال حکمرانی رہی ، اس نے جب حکومت کرنی شروع کی تو ہر اس شخص سے بدلہ لیا جس نے اس کے خلاف اپنے منہ سے الفاظ نکالے تھے۔ اللہ کی ذات عمران خان کی تکبر سے بڑی تھی ،سیاسی مخالفین کو جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں پھینکا گیا لیکن سب کو اللہ نے با عزت بری کیا،چند ماہ کی جیل میں ایک بھی شخص نے پی ٹی آئی میںشمولیت اختیار نہیں کی اور وعدہ معاف گواہ نہیں بنا ، اب وعدہ معاف گواہوں کی لائن لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب باجوہ صاحب نے عمران نیازی کی مرضی کے مطابق کام نہیں کیا اور اور اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہو گئی تو عمران خان نے ان کو برا بھلا کہنا شروع کر دیا ، یہ نجی محفل میں جو کچھ کہہ کہتے ہیں اگر اس کی آڈیو باجوہ صاحب تک پہنچ جائیں تو آپ کہیں گے کہ میں نے اپنی زندگی کی سب سے بڑی غلطی کی تھی لیکن پاکستان کی سب سے بڑی غلطی عمران خان تھا۔ جہانگیر ترین نے علیم خان نے اور دیگر نے عمران خان کے لئے کیا کچھ نہیں کیا لیکن احسان کرنے والے ہر شخص کو ڈسا ہے ،گھر کی خواتین پر مقدمات قائم کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان جن بیساکھیوں کے سہارے تم 2018میں انتخاباتات لڑے تھے ،اب اسٹبلشمنٹ ایسے آدمی پر اعتبار کرے گی جس کو اپنی ذات سے آگے کچھ نظر نہیں آتا۔ اب نئی بحث چلا دی ہے کہ ملک میں مخلوط حکومت بننے لگی ہے اور یہ بحث اپنی جان چھڑانے کے لئے شروع کرائی گئی ہے ۔تم مدینہ کی ریاست کی بات کرتے ہو لیکن نبی کا نام لے کر جھوٹ بولنا جس تحفے میں خانہ کعبہ کی تصویر بنی ہوئی تھی اس کا سودا کر دیا اس کو فروخت کر دیا ۔سعودی عرب کے بادشاہ نے تحفہ دیا پاکستان کے سلیکٹڈ وزیر اعظم کو دیا تھا ،یہ کسی کی ذات کے لئے نہیں تھا ، یہ پاکستان کے لئے تحفہ تھا، اگر تم وزیر اعظم نہ ہوتے تو تمہیں 12ملین ڈالر کا تحفہ ملنا تھا ،وہ پاکستان کو ملا ،تم نے تحفہ نہیں بیچا بلکہ پاکستان کو بیچا ،خانہ کعبہ کو بھی بیچ دی اور لاج نہیں رکھی کہ اس پر خانہ کعبہ کی تصویر بنی ہوئی ہے ۔تم کس منہ سے ریاست مدینہ کی بات کرتے ہوئے ، تم منافق ہو ۔ گھڑی کی قیمت ڈھائی ارب روپے کے قریب بنتی ہے جو اس نے پچاس کروڑ میں بیچ دی ، اس نے توشہ خانہ سے 10کروڑ روپے قیمت لگوائی اور ڈھائی کروڑ میں خرید لی اور پھر پچاس کروڑ میں بیچی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے اب تحائف کو وزیر اعظم ہاﺅس میں ڈسپلے میں لگادیا ہے جو بھی چیز فروخت ہو گی وہ پوری قیمت پر فروخت ہو گی اور اس کی رقم کسی کی جیب میں نہیں جائے گی فلاحی کاموں میں لگے گی ۔ عمران خان نے توشہ خانہ سے 6 ارب روپے کی چیزیں لیںلیکن ان کو ظاہر ہی نہیں کیا ،ان کی قیمت ہی نہیں لگوائی ،ہیروں کے ہار اور گھڑیاںموصوف لے گئے اور بات مدینہ کی ریاست کی کرتے ہیں۔ یہ شخص کہتا ہے میں مدینہ کی ریاست بناﺅں گا یہ منافقت ہے یہ جھوٹا ہے ، دوسروں پر کیچڑ اچھالتا ہے جبکہ اس کا اپنا دامن دھبوں سے بھرا ہوا ہے ، اس کی آڈیو لیکس آئی ہیں کیا مدینہ کی ریاست کے حکمران ایسے باتیں کرتے ہیں ۔ مذہب کا استعمال کر کے لوگوں کے دل جیتنا چاہتے ہو، کچھ نادان لوگوں کو ایسے دل تو جیت لو گے مگر اللہ کے ہاں کیسے بچو گے۔ عمران خان کی بچی کا کیس اسلام آب…