کراچی(اسٹاف رپورٹر) سرجانی کے چھ سیکٹرز کو لینڈ مافیاسے واگزار کرانے کا مسماری آپریشن منطقی انجام تک پہنچے سے قبل ہی ایک بار پھر روک دیا گیا ـ مافیا نےدیگر علاقوں سے لاکر احتجاج کر ڈالا،طاقتورمافیا کے سامنےقانون ڈھیر تفصیلات کے مطابق سرجانی کے چھ سیکٹرز میں آلاٹ شدہ،پارکس،میدان، مساجد ودیگررفاحی مقاصد کیلئے مختص اراضی کوغیر رجسٹرڈ ہاوسنگ اور گوٹھ آباد کے نام پرقبضہ کرکے معصوم شہریوں کو فروخت کرکے ان کی جمع پونچی سے محروم کیا جا رہا ہے جبکہ مذکورہ اراضی کے ڈی اے اسکیم 41 سال 1984,85میں شہریوں کو اپنا گھر بنانے کیلئے قرعہ اندازی کے ذریعے فروخت کر چکی ہے تاہم کے ڈی اے کی جانب سے پانی،بجلی، گیس سمیت سڑکوں کی تعمیر نہ کیئے جانے سے آلاٹیز اپنے مکانات نہ بناسکےـ تقریباچالیس سال سے ذائد عرصے سے اسکیم پر ترقیاتی کام نہ ہو سکےجبکہ آلاٹیز سے کے ڈی اے اپنے واجبات وصول کر کے اپنے آفسران وعملے کو تنخواء اور مراعات کی مد میں جاری کر چکا ہے تاہم خدائی ملا نہ وصال صنم کے مترادف آلاٹیز تاحال اپنے مکانات بنانے سے محروم ہیں اس سےقبل چائینا کٹنگ اور اب ”لاڑکانہ” کٹنگ انکی جمع پونجی پر قبضہ جمائے بیٹھی ہے ـادارہ ترقیات کراچی اس حوالے سے اذخودقبضہ خالی کرانے کا نوٹس اخبارات میں شائع کراچکی ہےاور تین روز26,28,29 دسمبر کے روز مسماری آپریشن کا اعلان کر چکی ہے جبکہ 26دسمبر کو امن وامان قائم کرنے والے اداروں سے نفری کی کمی اور فائرنگ کا واقعہ پیش آنےکےبعد آپریشن ادھوراچھوڑنا پڑا جبکہ گذشتہ روز29 دسمبرکومسماری آپریشن غیر اعلانیہ طور پر روک دیا گیا ـ ذرائع بتاتے ہیں کہ مسماری آپریشن کے دوران ان پلاٹوں سے قبضہ واگزار کرایا گیا جو آلٹرنیٹ( متبادل) کے نام پر بااثر افراد کوکروڑوں روپے سسٹم کے نام پروصول کر کےٹرانسفر کیئے گئے ہیں ـدوسری جانب سرکاری اداروں میں لوٹ مار اور قبضہ مافیا کی سرپرستی کرنے سے ہزاروں شہری اپنا گھر بنانے سے محروم ہیں اور شہر میں غیر قانونی تعمیرات میں تیزی آگئی ہےاوراربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود شہرقائد تباہ حالی کامنظر پیش کر رہا ہے اور شہریوں کے بے پناہ مسائل پھنستے جا رہے ہیں ــ