لاہور( نمائندہ خصوصی) گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ چیف سیکرٹری نے قانونی رائے لینے کیلئے کچھ وقت لگایا، وزیر اعلی کو ڈی نوٹیفائی کے میرے آرڈر کو رات گئے جاری کیا گیا، اتنی دیر نہیں ہونی چاہیے تھی۔منگل کونجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے کہا کہ اگر آرڈر چیف سیکرٹری نے دیا تو ڈپٹی سیکرٹری کو کیوں معطل کیا گیا؟ ،ڈپٹی سیکرٹری کی معطلی کا مجھے نہیں پتا، چیف سیکرٹری کے ساتھ کیا ہوا میرے علم میں نہیں، پرویزالٰہی کی ہیلتھ، ایجوکیشن، گڈ گورننس میں پرفارمنس کو بہتر ہونا چاہیے تھا۔بلیغ الرحمان نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں گورنر ہاﺅس کے باہر حملہ کر کے آگ لگانے کی کوشش کی گئی، یہ پنجاب حکومت کی بہت بڑی ناکامی تھی، گورنر ہاﺅس پر حملے کے دن پنجاب حکومت نے کوئی معذرت نہیں کی، ورکنگ ریلشن شپ کا فقدان نہیں ہے، پنجاب اسمبلی کے جن بلز میں قوانین کی خلاف ورزی ہو اسے پاس نہیں کرتا۔انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین ہیں، معاملہ عدالت میں ہے جو بھی فیصلہ ہوگا سر آنکھوں پر ہے، فلور کراسنگ کے بالکل خلاف ہوں نہیں ہونی چاہیے، مسلم لیگ (ق) کے ممبران نے فیصلہ کرنا ہے پارٹی سربراہ یا ممبران کے ساتھ چلنا ہے۔