ڈیرہ اسماعیل خان (بیورو رپورٹ )جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ فاٹا کا صوبے میں انضمام قبائلیوں کے گلے پڑ گیا ہے،سابق دورِ حکومت میں معیشت تباہی کی طرف گئی ، عمران خان کے دور میں ترقیاتی منصوبے روک دیے گئے۔یہ بات جمعیت علمائے اسلام اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔انہوںنے کہاکہ ہر سال سو سو ارب روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ڈیرہ اسماعیل خان جغرافیائی لحاظ سے خاص اہمیت اختیار کر گیا ہے۔مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سابق دورِ حکومت میں معیشت تباہی کی طرف گئی ، عمران خان کے دور میں ترقیاتی منصوبے روک دیے گئے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے دور میں اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری ہوئی، پاکستان کو اس وقت بیرونی امداد کی ضرورت ہے۔جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ نے کہاکہ معیشت کی تباہی کا ایجنڈا لانے والے مایوس ہو چکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہمیں معیشت کی ترقی کے لیے خود اعتمادی کے ساتھ پالیسی بنانا ہو گی۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اسرائیل کبھی پاکستان کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، سود کے خاتمے کے لیے اقدامات پر حکومت کا شکریہ ادا کرتا اور مبارک باد دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کو وعدے کے مطابق سو ارب روپے 10 سال تک سالانہ ملنے تھے، 5 سال گزر گئے، مگر سو ارب روپے کا ہدف پورا نہیں کیا گیا۔سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ فاٹا کے مکین مہاجر بنے ان کے گھر تباہ ہوئے، جو اب تک بحال نہیں ہو سکے، فاٹا کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہو گیا، وہاں سڑکیں، کالج، یونی ورسٹی بھی نہیں بنی۔مولانا فضل الرحمن نے مطالبہ کیا کہ اس علاقے کے لیے انٹرنیشنل کارگو ایئر پورٹ بنایا جائے، یہاں انڈسٹریل پارک کے لیے جگہ مختص کی جائے، زرعی طور پر یہ علاقہ بہت زرخیز ہے، یہاں زراعت پر مبنی انڈسٹری قائم کی جائے۔