کراچی( کرائم رپورٹر)گزشتہ روز سپرہائی وے کے علاقے فقیرا گوٹھ میں رینجرز سے مقابلے میں ہلاک ملزم بلال افغانی کا گینگ انتہائی مطلوب نکلا، ہلاک ملزم کے ساتھی بابو نے دوران تفتیش اہم انکشافات کر دیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق پولیس کے تفتیشی ذرائع نے بتایا ہے کہ سپر ہائی وے اور اطراف میں 95 فی صد وارداتوں میں ملزم بلال کا گروہ ملوث تھا، خود بلال افغانی بھی انتہائی مطلوب تھا۔گرفتار ملزم بابو نے بیان دیا ہے کہ انھوں نے ڈکیتیوں کے دوران مزاحمت پر متعدد افراد کو قتل اور زخمی کیا، جب کہ ہلاک ڈاکو بلال افغانی ڈکیتی مزاحمت پر شہریوں کو فوری گولی مار دیتا تھا۔پولیس ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں نے ایک پولیس اہل کار کو بھی شہید کیا تھا جب کہ ایک پولیس اہل کار کو شدید زخمی کر دیا تھا، ان ڈاکوؤں نے کراچی کے علاقے گلشن معمار میں بھی ایک واردات کے دوران مزاحمت پر فائرنگ کی، اور مفرور ڈاکو عرفان نے پروفیسر زین العابدین کو گولی مار کر قتل کیا۔نادرن بائی پاس پر جنجال گوٹھ کے قریب موبائل نہ دینے پر اس گینگ نے ایک شہری کو قتل کر دیا تھا، گبول گوٹھ میں گینگ کے ڈاکوؤں نے فائرنگ کر کے ایک دکان دار کو قتل کیا تھا۔تفتیشی حکام کے مطابق بلال افغانی کے اس گروہ نے فقیرا گوٹھ میں بھی گولیاں مار کر سیکیورٹی گارڈ کو قتل کیا تھا۔