کراچی (کامرس رپورٹر ) صدر ایف پی سی سی آئی عرفان اقبال شیخ نے بتایا ہے کہ کسٹمز ویلیوایشن کے ڈائریکٹر جنرل گل رحمان نے کسٹم ویلیوایشن کو اپ ڈیٹ کرنے کا وعدہ کیا ہے؛ جو کہ پاکستان کی تمام کاروباری، صنعتی اورتاجر برادری کی جانب سے ایف پی سی سی آئی کا دیرینہ مطالبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرسودہ کسٹم ویلیوایشن کی وجہ سے تاجر برادری اپنے مسائل اور شکایات کسٹمز سے حل کروانے کے لیے مسلسل دباؤ میں رہتی ہے۔ عرفان اقبال شیخ نے یہ بھی بتایا کہ ڈی جی کسٹمز ویلیوایشن نے ایف پی سی سی آئی کے اس مطالبے سے بھی اتفاق کیا ہے کہ مثالی طور پر ہر 90 دن بعد رولنگ کو اپ ڈیٹ کیا جانا چاہیے؛ تاہم ایک بڑی تعداد میں کسٹم رولنگز اپ ڈیٹ کرنے کے لیے جمع ہو چکیں ہیں،اس لیے ویلیوایشن ڈیپارٹمنٹ کے حکام جلد از جلدان پر نظر ثانی کریں گے۔نائب صدر ایف پی سی سی آئی شبیر منشاء نے کہا کہ کسٹمز کو برآمدات میں سہولت کار کے طور پر کام کرنا چاہیے اور تمام مسائل، بے ضابطگیوں اور شکایات کو تیزی سے حل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے کسٹمز کے ساتھ ایک اعلیٰ اختیاراتی رابطہ کمیٹی بنائی جا سکتی ہے؛کیونکہ ایف پی سی سی آئی پاکستان میں ٹر یڈرز کا اعلیٰ ترین ادارہ ہے اور یہ ملک کے طول و عرض سے 250 چیمبرز، ٹریڈ باڈیز اور ایسوسی ایشنز کی نمائندگی کرتا ہے۔مزید برآں، یہ تنازعات کے متبادل حل کے لیے ایک مؤثر فورم بھی فراہم کرے گا اور اس سے تاجروں کے بہت سے وسائل، وقت اور توانائیاں بچیں گی۔ایف پی سی سی آئی کی سنٹرل سٹینڈنگ کمیٹی برائے کسٹمز کے کنوینر ثاقب فیاض مگوں نے مطالبہ کیا کہ ویلیو ایشن کی رولنگز کو بین الاقوامی مارکیٹس کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے اور ان کی حقیقی وموجودہ ویلیوایشن کی عکاسی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسٹمز کی قیمتوں کے تعین کے سینکڑوں مسائل اس وقت 90 دن کی حد سے زیادہ پرا نے ہو جانے کی وجہ سے زائد الامعیاد ہیں۔ڈی جی کسٹمز ویلیوایشن گل رحمٰن نے اعلیٰ سطحی اور بھرپور شرکت کرنے والے تا جروں کے سیشن کو بتایا کہ محکمہ کسٹمز چند ہفتوں کے اندر اپنے سسٹمز میں ایک ماڈیول لانچ کر رہا ہے کہ جس کے تحت ویلیوایشن کو بین الاقوامی مارکیٹس سے منسلک کر کے تازہ ترین اور درست کسٹم ویلیوایشن کی عکاسی کی جا سکے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ ماڈیول بڑی تعداد میں بے ضابطگیوں اور تضادات کو خود ہی حل کر دے گا۔ گل رحمٰن نے اس تجویز کا خیر مقدم کیا کہ کسٹم ہاؤس اور تاجروں کے درمیان مسائل اور تنازعات کو عدالتوں اور ٹربیونلز میں لے جانے کی بجائے آپس میں بیٹھ کر ہی حل کیا جانا چاہیے۔ گل رحمٰن نے مزید کہا کہ کسٹمز کی سینکڑوں ویلیوایشنز زیر التواء ہیں اور چند ہفتوں میں تمام ویلیوایشنز کا جائزہ لینا ممکن نہیں ہے؛ لیکن وہ جلد از جلد مکمل ہو جائیں گیں اور کچھ متروک ویلیوایشن حذف بھی کر دی جائیں گی۔ انہوں نے کاروباری برادری کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ آگے آئیں اور کسٹم ویلیوایشن ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر ملک میں کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرنے والے ماحول کو ممکن بنائیں۔