امرتسر(نیٹ نیوز )
بھارتی پنجاب کے گلوکار سدھو موسے والا کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا۔ جس کے باعث دنیا بھر میں ان کے مداح سوگ کی حالت میں ھیں۔ سدھو موسے والا الیکٹریکل انجینئر تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے موسیقی کی تعلیم بھی حاصل کی تھی۔پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو اتوار کو ضلع مانسا کے گاؤں جواھرکے میں نامعلوم حملہ آوروں نے گولیاں مار کر ھلاک کر دیا۔ نامعلوم افراد نے سدھو کی گاڑی پر حملہ کیا اور 30 سے زائد گولیاں برسائیں۔
سدھو موسے والا کا پورا نام "شبھ دیپ سنگھ سدھو” تھا جو کہ ضلع مانسا کے گاؤں موسے والا میں 17 جون 1993 کو پیدا ھوئے۔ انہوں نے تھوڑے ھی عرصے میں اپنے گینگسٹر ریپس کے ذریعے منفرد شناخت بنائی۔ لیکن اپنے گانوں کی وجہ سے وہ تنازعات کی زد میں بھی رھے۔سدھو موسے والا پر الزام لگتا رھا ھے کہ وہ اپنے گانوں میں "گن کلچر” کی تشہیر اور گینگسٹرز کی تعریف کرتے ھیں۔ ستمبر 2019 میں ریلیز ھونے والے "جٹی جیونی مور ورگی” گانے میں سدھو موسے والا نے 18 ویں صدی کی خاتون سکھ جنگجو "مائی بھاگو” کا حوالہ دیا۔اس کے علاوہ انہوں نے جولائی 2020 میں "سنجو” نام کا گانا بھی ریلیز کیا۔ یہ گانا اس وقت ریلیز کیا گیا تھا جب سدھو کو اے کے 47 کیس میں ضمانت پر رھائی ملی تھی۔ انہوں نے اس گانے میں خود کے خلاف کیس کو سنجے دت کے خلاف ناجائز اسلحہ کیس سے تشبیہہ دی تھی ۔
سدھو کے خلاف مئی 2020 میں اس وقت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جب ان کی ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وہ برنالہ شوٹنگ رینج میں اے کے 47 چلاتے ھوئے نظر آرھے تھے۔