لاہور(نمائندہ خصوصی ) 2022 میں آئی ٹی انڈسٹری اور ڈیجیٹل اکانومی میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک )کی مثبت ہلچل نے آئندہ سالوںکے لئے پاکستان میں آٹومیشن، ای گورننس، ای کامرس، آئی ٹی پارکس، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، انٹرنیٹ کی کثافت اور کمپیوٹر ٹیکنالوجی کی ترقی میں مثبت پیشرفت کی سمت کا تعین کیا ہے۔آئی ٹی اور ڈیجیٹل اکانومی میں سی پیک کے تعاون سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ پیشگوئی کی گئی ہے کہ 2025 تک پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کی کل مالیت 10 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔ رواںسال کے آخر تک پاکستان میں 2,000 سے زیادہ سافٹ ویئر آر اینڈ ڈی مراکز قائم ہوئے ہیں اور اس وقت پاکستان دنیا میں مفت آئی ٹی پریکٹیشنرز کے لیے چوتھا بڑا مرکزہے۔اسٹریٹجک، ترقی اور تجارتی تعاون کے فروغ کے لئے چین اور پاکستان سی پیک اور اس سے آگے کے لیے آئی ٹی کے شعبے کی ترقی پر خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔مارچ 2023 میں مصنوعی ذہانت سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں مقامی اور غیر ملکی کاروبار شرکت کریں گے۔چائنا پاکستان ڈیجیٹل کوریڈور سمیت تین نئی راہداریوں کے آغاز سے چینی سرمایہ کاروں کے لیے بہت سے مواقع پیدا ہوں گے۔کراچی کا آئی ٹی پارک گیارہ منزلہ عمارت ہے جس کا رقبہ 106,449 مربع میٹر ہے۔ ٹیکنالوجی پارک تقریباً 225 اسٹارٹ اپس، چھوٹے سے درمیانے درجے کے اداروں اور دیگر ذیلی سہولیات جیسے ٹیسٹنگ لیبارٹریز، کلاس رومز، انڈسٹری اکیڈمیا لنکیج سینٹر اور آڈیٹوریم کو دفتر کی جگہ فراہم کرے گا۔اس سے چینی کمپنیوں کو مقامی کمپنیوں کے ساتھ تحقیق اور ترقی، ٹیکنالوجی کے اشتراک کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ آئی ٹی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی میسر آئے گا۔ کراچی میں پاکستان کا سب سے بڑا انفارمیشن ٹیکنالوجی پارک منصوبہ جون 2026 میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس وقت چھوٹے شہروں میں 22 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کام کر رہے ہیں اور حکومت نے دسمبر 2022 تک ٹیکنالوجی پارکس کی تعداد 40 تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔