لاڑکانہ(رپورٹ محمد عاشق پٹھان) لاڑکانہ میں شوروم چلانے والے محمد فاروق شیخ نے اپنی اہلیہ ماہا فاروق، بیٹوں محمد عمر اور محمد سمیع شیخ کے ہمراہ لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا بڑوں کا لاڑکانہ شہر کے گھنٹی پھاٹک کے قریب ایک قدیم بنگلہ ہے جہاں گزشتہ دو سال سے ہمارا اپنے چچا زاد بھائی اور پیپلز پارٹی سٹی لاڑکانہ کے نائب صدر محمد نواز شیخ کے ساتھ تنازعہ چل رہا ہے اس دوران میں میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ بنگلے کے ایک گھر میں رہائش پذیر ہوں گزشتہ اگست مہینے میں مقدمے کے سلسلے میں کراچی گیا جس کے بعد میرے بااثر چچا زاد بھائی محمد نواز شیخ نے اپنے سیاسی اثرورسوخ کے باعث میرے گھر پر قبضہ کرلیا، جس میں میری بیوی کی طلائی زیورات، تعلیمی اسناد، ضروری کاغذات، کپڑے اور دیگر قیمتی سامان پڑا ہوا ہے، میں نے اس معاملے کی شکایت ایس ایس پی آفس لاڑکانہ اور حد کے تھانہ مارکیٹ کی پولیس کو کی لیکن پولیس کاروائی کے لیے تیار نہیں، انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے رہنما محمد نواز شیخ اور ان کے ملازمین ہمیں بنگلے میں داخل نہیں ہونے دے رہے، جو ہمیں جان لیوا دھمکیاں دے رہے ہیں، جس سے مجھ سمیت لواحقین کی جانوں کو خطرہ ہے، انہوں نے وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی لاڑکانہ سے اپیل کی کہ معاملے کا نوٹس لیں اور بااثر چچا زاد بھائی اور دیگر کے خلاف کارروائی کرکے بنگلے پر قبضہ ختم کروایا جائے اور سونے کے زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء کو واپس کر کے تحفظ فراہم کیا جائے۔