اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن مشعال حسین ملک نے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ نریندر مودی کی فسطائی حکومت بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کررہی ہے۔
مشعال ملک نے ایک بیان میں کہا کہ سفاک بھارتی فورسز کو مکمل استثنی حاصل ہے اور انہیں بے گناہ کشمیریوں کو بے رحمی سے قتل کرنے پر ترقی اور انعامات سے نوازا جارہا ہے۔نظربند حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے افسوس کا اظہار کیا کہ جب دنیا بھر میں نسل کشی کی روک تھام اوراس کے متاثرین کا عالمی دن منایا جا رہا ہے ، بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کی تیاری ہورہی ہے اور ہندوتوا رہنما کھلے عام مسلمانوں کے قتل عام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت میں بھارت مسلمانوں کے لیے خطرناک ملک بن چکا ہے کیونکہ جب سے وہ برسرقتدار آئے ہیں، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں تشویشناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔مشعال ملک نے کہا کہ بین الاقوامی ماہرین نے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کے بڑھتے ہوئے خطرے سے خبردار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ میں قائم جینوسائیڈ واچ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت مسلمانوں کی نسل کشی کی تیاری کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے 5اگست 2019ء کے غیر قانونی اقدامات کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں نسل کشی کے خدشات کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت مسلمانوں کو کسی نہ کسی بہانے سے اذیتیں دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کو گوانتاناموبے جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ حریت رہنما نے کہا کہ دنیا کو بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی ممکنہ نسل کشی کا سنجیدہ نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے دیگر بین الاقوامی اداروں کومقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں بے بس مسلمانوں کو بچانے کے لیے آگے آنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ یہ وقت ہے کہ بھارت کو واضح اور دوٹوک الفاظ میں کہا جائے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر اور بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کو روکے۔