کراچی(نمائندہ خصوصی)
آل سٹی تاجر ایسوسی ایشن رجسٹرڈ کے چیئرمین اور کراچی ٹمبر مرچنٹس گروپ کے صدر محمد شرجیل گوپلانی کی زیرصدارت اہم اجلس منعقد ہوا جس میں مختلف تاجر تنظیموں کے عہدیداران نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں حکومت کے حالیہ اقدامات کا موضوع زیربحث آیا۔
محمد شرجیل گوپلانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم وفاقی کابینہ کے مارکیٹیں اور ریسٹورینٹ رات 8 بجے اور شادی ہال رات 10 بجے بند کرنے کے فیصلے کو یکسر مستر د کرتے ہیں۔ وفاقی حکومت کی جانب سے بغیر مشاورت مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ ناقابل عمل ہے۔ وفاق ، صوبوں کی لڑائی میں تاجروں کو تختہ مشق بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔ حکومت نمائشی اقدامات کی بجائے معاشی بحران کے حل پر توجہ دے۔ بدترین معاشی حالات میں کاروبار جلد بند کرنا کروڑوں خاندانوں کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔
شرجیل گوپلانی نے مزید کہا کہ مارکیٹیں اور ریسٹورینٹ رات 8 بجے اور شادی ہال رات 10 بجے بند کرنے کے وفاقی کابینہ کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور حکومت مطالبہ ہے کہ فوری طور پر اس فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے بغیر مشاورت مارکیٹس رات 8 بجے بند کرنے کا فیصلہ ناقابل عمل ہے ، ماضی میں بھی کیے گئے ایسے فیصلوں سے توانائی کی بچت نہیں ہو سکی ،حکومت نمائشی اقدامات کی بجائے معاشی بحران کے حل پر توجہ دے انہوںنے کہا کہ بدترین معاشی حالات میں کاروبار جلد بند کرنا کروڑوں خاندانوں کے معاشی قتل کے مترادف ہے حکومت اگر سنجیدہ ہے تو سرکاری دفاتر کے اوقات کار تبدیل کرے اورایوان صدر ،وزیراعظم ہاوس سمیت تمام سرکاری دفاتر میں بجلی کے ضیاع کو روکا جائے ،تمام سڑکوں ،پارکوں ،تفریحی مقامات پر لگی ہزاروں لائٹس کو بند کیا جائے ۔محمد کاشف چوہدری نے کہا کہ حکومت معاشی بحالی کیلئے تاجر تنظیمات سے مشاورت کرے اور وفاق ، صوبوں کی لڑائی میں تاجروں کو تختہ مشق بنانے کا سلسلہ بند کیا جائے ۔سیاسی جماعتیں ملک میں جاری سیاسی محاذ آرائی کے خاتمے کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں ۔انہوںنے کہا ہے کہ ملک کے معاشی حالا ت پہلے ہی خراب ہیں اورحکومتی پالیسیوں کی وجہ سے کاروبار بند ہو رہے ہیں تاجر حکومت کے اس فیصلے کو یکسر مستر د کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت فوری اس فیصلے کو واپس لے ۔
شرجیل گوپلانی نے مزید کہا کہ دکانیں و کاروبار رات 8 بجے بند کرنے کا یکطرفہ فیصلہ مسلط نہیں ہونے دیں گے ، مشاورت کے بعد تاجر، توانائی بچت پروگرام کے تحت ، پاکستان کے مفاد میں ہم ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہیں لیکن اب قربانی صرف تاجر نہیں ، حکمران ، جرنیل ، ججز اور ہر طبقے کو بھی دینا ہوگی۔ حکومت فی لفور رات 8 بجے کاروبار بند کرنے کا اعلان واپس لے کر تاجر برادری اور عوام کو مزید سہولیات فراہم کرے۔شرجیل گوپلانی نے مزید کہا کہ ملک پر مسلسل قابض سیکولر سود خور جماعتوں نے ملک کو معاشی تباہی کی دلدل میں دھکیل دیا۔ حکومت اپنی نا اہلی چھپانے کے لئے تاجروں کا معاشی قتل عام بند کرے۔ حکومت اپنی لوٹ مار اور کرپشن بند کرنے کے بجائے تاجروں کا روزگار بند کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ عوام کو سہانے خواب دکھا کر اقتدار پر قابض ہونے والی جماعتوں نے ملک کو بدترین حالات سے دو چار کر دیا۔
شرجیل گوپلانی نے مزید کہا کہ تاجر برادری کو اعتماد میں لئے بغیر فیصلے کرنا حکومت کی بد انتظامی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ حکومتی وزراء اربوں روپے، سرکاری دوروں کے نام پر سیر سپاٹوں کے بجاۓ توانائی بحران پر قابو پانے میں صرف کرتے تو حالات مختلف ہوتے۔ ملک کی غریب عوام بالخصوص دیہاڑی دار طبقہ حکمرانوں کی معاشی دہشت گردی کے سبب ہونے والی خوفناک مہنگائی کے عفریت میں دھنس چکا ہے۔ بڑے شہروں میں دن بھر کام کاج سے فراغت کے بعد ہی عوام بازار کا رخ کرتے ہیں ۔ حکومتی ناقص حكمت عملی تاجر برادری سمیت عوام کو مزید مشکلات سے دوچار کردے گی ۔ آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن تاجر برادری کے ہر لائحہ عمل کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی ۔اجلاس میں دیگر عہدیداران نے بھی اظہار خیال کیا۔ جن میں محمد احمد شمسی (جنرل سیکریٹری) یعقوب بالی (سینئر نائب صدرآل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن) فیصل جان کبیر (صدر آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن) سید محمد سعید (نائب صدرآل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن) زاہد امین (صدر آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن) طارق ممتاز(نائب صدر آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن) محمد زبیر علی خان(جوائنٹ سیکریٹری آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن) حافظ محمد طیب‘ حسیب اخلاق، چوہدری ایوب،عاطف شیخ،اسلم قریشی، عثمان صدیقی (فنانس سیکریٹری آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن) ظفر خان (کورنگی بچت بازار) زبیر علی خان (جوائنٹ سیکریٹری آل سٹی تاجر اتحاد ایسوسی ایشن) وغیرہ شامل ہیں۔