کراچی(نیٹ نیوز ) صوبوں کے قدرتی وسائل پر وفاق کو ایگزیکٹو پاور دینے کے معاملے پر خفیہ طریقے سے قراردادیں منظور کرلی گئیں جس کے بعد منرل اور مائننگ کے اختیارات وفاق کے سپرد ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں سونا، چاندی اور تانبے کی کانوں کی ایگزیکٹو پاور وفاق کے حوالے کرنے کی قراردادیں منظور کرلی گئیں جس کے بعد ملک کے منرل اور مائننگ کے اختیارات وفاق کے سپرد ہوگئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ اسمبلی سے ایجنڈا مؤخر کر کے خفیہ طریقے سے قراردادیں پاس کی گئیں۔
ذرائع سندھ حکومت کے مطابق آئین کے آرٹیکل 144 کو بنیاد بنا کر اختیارات وفاق کو دیے گئے، ریکوڈک معاہدے پر شدید دباؤ کی وجہ سے قراردادیں پاس کروائی گئیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ معدنی وسائل پر کام کرنے والی کمپنیاں وفاق کے بغیر معاہدہ نہیں کرنا چاہتی تھیں۔ذرائع کے مطابق وفاق کو صوبوں کے معدنی وسائل پر اختیارات کے لیے 2 صوبائی اسمبلیوں کی منظوری درکار ہوتی ہے، پختونخواہ اور پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومتیں ہونے کے باعث سندھ اور بلوچستان اسمبلی کو استعمال کیا گیا۔