اسلام آباد۔ (اے پی پی):کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے حکومتی سطح پر20 لاکھ میٹرک ٹن اورموجودہ انتظامات کے تحت بین الاقوامی ٹینڈرکے ذریعہ 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمدکرنے، یوٹیلیٹی سٹورزپرآٹا، گھی، چاول، دالوں اورگھی پر100 روپے کی سبسڈی کومزیددوہفتے تک جاری رکھنے اور 90 روز کی موخرادائیگی پرچین سے 2 لاکھ ٹن گرینیولریوریا درآمدکرنے کی منظوری دیدی، اجلاس میں کئی وزارتوں اورڈویژنز کیلئے تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دی گئی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کااجلاس ہفتہ کویہاں وزیر خزانہ ڈاکٹرمفتاح اسماعیل کی صدارت میں منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیرصنعت وپیداوارمخدوم سیدمرتضیٰ محمود، وزیرمذہبی امورمولانا عبدالشکور، وزیرمملکت خزانہ ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا، وزیرمملکت پٹرولیم مصدق ملک، وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے 9 مئی کو ای سی سی اور10 مئی کووفاقی کابینہ کے اجلاسوں میں کئے گئے فیصلہ کی روشنی میں 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد کے حوالہ سے طریقہ ہائے کارسے متعلق سمری پیش کی گئی۔
ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد حکومتی سطح پر20 لاکھ میٹرک ٹن اورموجودہ انتظامات کے تحت بین الاقوامی ٹینڈرکے ذریعہ 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمدکرنے کی اجازت دیدی۔ای سی سی نے وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کو صوبائی حکومتوں کی گندم کی ضروریات سے متعلق ہدایات بھی جاری کیں۔
وزارت قومی غذائی تحفظ وتحقیق کی جانب سے اجلاس میں محکمہ خوراک پنجاب کیلئے رمضان پیکج کے تحت آٹے کیلئے مالی معاونت سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے فیصلہ کیاکہ اگرپنجاب کی کابینہ نےسبسڈی کی منظوری نہیں دی تواس صورت میں وفاقی حکومت شارٹ فال پوراکرے گی تاہم پنجاب حکومت اس بات کویقینی بنائیگی کہ جب بھی صوبائی کابینہ کااجلاس ہوگا اس میں سبسڈی کی منظوری دی جائیگی۔
اجلاس میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کی جانب سے کے ٹو کی تعمیراتی مدت میں 30 نومبر2020 سے بڑھا کر21 مئی 2021 کرنے اورکے تھری کی مدت 30 ستمبر2021 سے بڑھا کر18 اپریل 2022 کرنے سے متعلق سمری پیش کی گئی تاکہ زیرالتوا383 ملین ڈالرکے قرضہ سے حاصل فنڈز موصول ہوسکے، اس قرضہ کی مدت 3 جون 2022 کوختم ہورہی ہے اوراس کیلئے کنٹریکٹرکو معاونت کاوعدہ چین کے ایگزم بینک نے کیاہے۔
ای سی سی نے سمری کی منظوری دیدی۔اجلاس میں یوٹیلیٹی سٹورز کیلئے وزیراعظم کے ریلیف پیکج کو مئی اورجون تک توسیع دینے کی سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد یوٹیلیٹی سٹورزپرآٹا، گھی، چاول، دالوں اورگھی پر100 روپے کی سبسڈی کومزیددوہفتے تک جاری رکھنے اجازت دیدی،وزارت خزانہ پی ایم ریلیف پیکج 2020 کے تحت گزشتہ مہینوں کے واجب الادا فنڈز بھی جاری کرے گی۔
اجلاس میں وزارت صنعت وپیداوارکی جانب سے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعہ چین حکومتی سطح پرچین سے یوریا کی درآمد سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تفصیلی بحث کے بعد چین سے 90 روز کی موخرادائیگی پرچین سے 2 لاکھ ٹن گرینیولریوریا درآمدکرنے کی اجازت دیدی۔اجلاس میں وزارت اقتصادی امورکی جانب سے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے تمام پورٹ فولیوز پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیز کوختم کرنے سے متعلق سمری پیش کی گئی۔
اجلاس کوبتایا گیا کہ سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ ملک میں توانائی، صحت، تعلیم، اوربنیادی ڈھانچہ کے منصوبوں سمیت مختلف شعبوں میں معاونت فراہم کررہاہے۔ ای سی سی نے اس معاملہ پرایف بی آر کی رائے سننے کے بعد اورپاکستان اورسعودی عرب کے درمیان مضبوط اورسٹریٹجک تعلقات کے تناظرمیں منی بل میں ٹیکس سے استثنیٰ کی شق شامل کرنے کی تجویز دی۔
اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے خوردنی پام آئل پر ڈیوٹیز کی ساخت سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے انڈونیشیاکے علاوہ دیگرمقامات سے 10 سے لیکر20 جون 2022 تک کی مدت میں پام آئل کی درآمدپر2 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کی اجازت دیدی تاہم اسے وفاقی کابینہ کی اجازت سے مشروط کر دیا گیا ہے۔
اجلاس میں وزارت توانائی کیلئے 62.27 ارب روپے، وزارت مذہبی امورکیلئے 2.44 ارب روپے، وزارت داخلہ کیلئے 107.84 ملین روپے، وزارت قانون وانصاف کیلئے 200 ملین روپے، وزارت ہائوسنگ اینڈ ورکس کیلئے 53.91 ملین روپے اور 280 ملین روپے، پاورڈویژن کیلئے 50 ارب روپے اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 24 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دیدی۔