لاہور ( نمائندہ خصوصی ) مسلم لیگ (ن)نے وزیراعلی پنجاب چوہدری پ رویز الٰہی اور سپیکر سبطین خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے آپشن کے طور پرپارٹی کے اراکین اسمبلی سے دستخط کرا لئے جبکہ وزیر اعظم و مسلم لیگ (ن)کے صدرشہباز شریف کی زیر صدارت بھی پارٹی کے سینئر رہنماﺅں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں عمران خان کے اسمبلیوںکی تحلیل کے حوالے ممکنہ فیصلے اور آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے تفصیلی جائزہ لیا گیا جبکہ شہباز شریف کی پارٹی قائد نواز شریف سے بھی مشاورت ہوئی ہے ۔مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی رانا مشہود کی رہائشگاہ پر جمع ہوئے جہاں پر وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی اور سپیکر سبطین خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا متن تیار کر کے اس پر دستخط کئے گئے ۔ ذرائع کے مطابق یہ اقدام آپشن کے طور پر کیا گیا ہے اور جیسے ہی قیادت حکم دے گی اسے پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن)کے 106 ارکان پنجاب اسمبلی نے تحریک پر دستخط کئے ہیں ۔علاوہ ازیں وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت سینئر رہنماﺅں کا مشاورتی اجلاس ہوا ۔ جس میں رانا ثنا اللہ ،خواجہ سعد رفیق،عطا اللہ تارڑ، جاوید لطیف، عظمیٰ بخاری سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے ۔ اجلاس میں عمران خان کے اسمبلیوں کی تحلیل کے ممکنہ فیصلے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال اور آئندہ کی حکمت عملی بارے گفتگو کی گئی ۔ اجلاس میں ممکنہ اعلان کے بعد کی حکمت عملی کے مختلف آپشنز پر ہر پہلو سے غورکیا گیا اور اس حوالے سے اتحادیوں کو بھی اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق اسمبلی تحلیل ہونے پر پارٹی اپنی آئندہ کی حکمت عملی سامنے لائے گی۔