لاہور( نمائندہ خصوصی )
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ نااہل حکمرانوں نے معیشت تباہ اورملک کو مفلوج کر دیا، ن لیگ، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی سٹیٹس کو کی محافظ اور ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔ ملک میں سیلاب زدگان کے فنڈز سے لے کر توشہ خانہ تک کو لوٹا جاتا ہے۔ موجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے کسی کا احتساب ممکن نہیں، حکمران جماعتوں نے مل کر احتساب کے اداروں کو ختم کیا۔ اشرافیہ مشکل وقت میں ملک سے بھاگ جاتی ہے، ان کی اولادیں اور جائدادیں بھی یورپ اور امریکا میں ہیں۔ حکمران پارٹیوں نے ملک کو ”ایشین ٹائیگر“،”روٹی کپڑا اور مکان“، ”سب سے پہلے پاکستان“اور ”تبدیلی“ کے دلفریب نعروں سے دھوکا دیا، یہ قوم کو مزید دھوکا نہیں دے سکتے۔ حکمران بری طرح ایکسپوز ہو گئے ہیں، یہ نعروں کی بجائے قوم کو اپنی کارکردگی بتائیں۔ حکمرانوں کے پاؤں عوام کی گردنوں پر، ہاتھ جیبوں میں ہیں، انھوں نے نوجوانوں کے مستقبل سے کھیلا، دو قومی نظریے کا مذاق اڑایا، ان کی وجہ سے معیشت تباہ اور ملک آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا غلام بن گیا۔ قوم کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ آئندہ نسلوں کو اسلامی خوشحال پاکستان دینا ہے یا اسی فرسودہ نظام کے ساتھ رہنا ہے۔ حالات کا تقاضا ہے کہ ملک میں حقیقی تبدیلی کے لیے استحصالی نظام اور اس کے رکھوالوں سے جان چھڑائی جائے اور اس کی جگہ اسلام کا منصفانہ و عادلانہ نظام رائج کیا جائے۔ جماعت اسلامی کی مخلص ودیانت دار قیادت ہی ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جماعت اسلامی عوام کے امیدوں کی کرن ثابت ہو گی۔ قوم نے تمام پارٹیوں کو آزما لیا، اب ایک موقع جماعت اسلامی کو ملنا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے فیصل آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی امیرجاویدقصوری، امیر ضلع پروفیسر محبوب الزماں بٹ، امیدوار این اے101 شیخ محمدمشتاق، پی پی110 ڈاکٹرخالد فخر،پی پی112اجمل حسین بدر،پی پی113عبدالستار بیگا اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر تاجر رہنما خواجہ شاہد رزاق سکا،سابق سیکرٹری اطلاعات مسلم لیگ ن یوتھ ملک حاکمین اعوان،اسامہ سعیداعوان،ایس ایم ایوب سمیت درجنوں مقامی رہنماؤں نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم تینوں بڑی جماعتوں کی حکومتوں کے تلخ تجربات سے گزر چکی ہے۔ ثابت ہو گیا ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے ترقی، امن اور خوشحالی ممکن نہیں۔ حکمرانوں نے سودی معیشت کی شکل میں اللہ اور اس کے رسول ؐسے جنگ جاری رکھی ہوئی ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کی وجہ سودی نظام ہے۔ سود کے خاتمہ کی بجائے حکمران جھوٹے اعلانات کر رہے ہیں اور حیلے بہانوں سے عوام کو ہی بیوقوف بنارہے ہیں۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ کے خلاف تمام اپیلیں واپس کرائے اور پوری سنجیدگی سے مرحلہ وار اسلامی معاشی نظام کے نفاذ کے لیے ایکشن پلان دے۔ وزیرخزانہ صرف اعلانات نہ کریں بلکہ آئین کے مطابق سُود کے خاتمہ کا روڈ میپ دیں۔ سود کے خاتمے اور غیر سود بنکاری کے سلسلہ میں وزیر خزانہ اور گورنر سٹیٹ بنک آف پاکستان کے درمیان جو روڈمیپ طے ہوا ہے اسے قوم کے سامنے بھی لایا جائے اور حکومت وفاقی شرعی عدالت کو بھی اس سے مطمئن کرے۔
امیر جماعت نے کہا کہ عوام جان لے کہ ظالموں کا ساتھ دینا ظلم میں شریک ہونے کے مترادف ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کو استعمار کے غلاموں سے نجات دلا کر حقیقی آزادی کی بنیاد رکھی جائے۔ ملک کوچلانے کے تمام تجربات ناکام ہو گئے ہیں، قوم نے مارشل لا کی حکومتیں بھی دیکھیں اور نام نہاد جمہوری ادوار کو بھی آزما لیا، کامیابی و کامران اسی نظام میں ہے جو نبی ؐمہربان اس دنیا میں لے کر آئے۔ جماعت اسلامی کی تمام تر جدوجہد کا مقصد ملک میں اسلام کے عادلانہ نظام کا قیام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سویلین بالادستی، شفاف انتخابات چاہتی ہے، ہم پرامن اسلامی انقلاب کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا مگر گزشتہ 75برسوں سے یہاں ایک دن کے لیے بھی اسلام نافذ نہیں ہوا۔